ہندوستانیوں پر سب سے زیادہ اثر: جے پی مورگن۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی ویزا پالیسی کا سب سے زیادہ اثر ٹیکنالوجی کمپنیوں اور ہندوستانی کارکنوں پر پڑے گا۔
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 4:59 PM IST | New Delhi
ہندوستانیوں پر سب سے زیادہ اثر: جے پی مورگن۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی ویزا پالیسی کا سب سے زیادہ اثر ٹیکنالوجی کمپنیوں اور ہندوستانی کارکنوں پر پڑے گا۔
جے پی مورگن چیز کمپنی کے ماہرین اقتصادیات ابیل رائن ہارٹ اور مائیکل فیرولی کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ایچ وَن بی ویزوں کے لیے نئی ایک لاکھ ڈالرس درخواست کی فیس ہر ماہ تقریباً ۵۵۰۰؍ ملازمتوں (امیگرنٹ ورک اتھارٹیز) کے ضائع ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔ اگرچہ یہ تعداد مجموعی امریکی لیبر مارکیٹ کے مقابلے میں ’اہم‘ معلوم ہو سکتی ہے، ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیاں اور ہندوستانی کارکن سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
بلومبرگ نے رپورٹ کیا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال ۲۴ء میں ایچ وَن بی کی تقریباً دو تہائی منظوری کمپیوٹر سے متعلق کرداروں کے لیے تھی، جب کہ نصف پیشہ ورانہ، سائنسی اور تکنیکی خدمات کے لیے تھیں۔ منظور شدہ درخواستوں میں سے تقریباً۷۱؍ فیصد ہندوستانی شہریوں کے لیے تھیں۔ گزشتہ سال نئی ملازمت کے لیے منظور کی گئی۱۴۱۰۰۰؍ ایچ وَن بی درخواستوں میں سے تقریباً۶۵؍ہزار پر بیرون ملک کارروائی کی گئی۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیسز نئی فیس کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہیں۔اہرین اقتصادیات نے لکھا کہ ’’اگر یہ سب بند کر دیے گئے تو، اس سے تارکین وطن کی منظوریوں میں ماہانہ ۵۵۰۰؍ تک کی کمی ہو جائے گی، جب تک کہ تارکین وطن روزگار تلاش کرنے کے لیے ویزا کے دیگر زمرے استعمال کرنے کے قابل نہ ہوں۔‘‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ نظام کے ٹوٹنے کا خطرہ ہے
رویلیو لیبس کے سینئر ماہر اقتصادیات لوزجینا عبد الواحد نے کہا کہ اس بڑے پیمانے پر فیس میں اضافے کا مطلب ہے ’عملی طور پر ایچ وَن بی سسٹم کو ختم کرنا‘ ممکنہ طور پر امریکی کمپنیوں میں ہر سال تقریباً۱۴۰۰۰۰؍ نئی ملازمتیں ختم ہو جائیں گی جو غیر ملکی ٹیلنٹ پر انحصار کرتی ہیں۔دریں اثنا امریکی لیبر مارکیٹ پہلے ہی سست پڑ چکی ہے، پچھلے ۳؍ مہینوں میں ہر ماہ اوسطاً صرف۲۹؍ہزار پے رولز شامل کیے گئے۔ فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاویل نے حال ہی میں اس رجحان کی وجہ ’کارکنوں کی طلب اور رسد میں واضح کمی‘ کو قرار دیا، جس کی وجہ کم امیگریشن ہے۔
بلومبرگ اکنامکس کا اندازہ ہے کہ ٹیرفز ٹیکنالوجی، فائنانس اور صحت کی دیکھ بھال جیسے اعلیٰ معاوضے والے شعبوں میں ملازمتوں کے لیے ویزوں کی حوصلہ افزائی کریں گےجبکہ تعلیم جیسے کم تنخواہ دینے والے عہدوں پر دباؤ ڈالیں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پر تنقید
کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل روب بونٹا نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹیرف ان کاروباروں کے لیے ’غیر یقینی اور غیر متوقع‘ میں اضافہ کرتے ہیں جو ہنر مند افرادی قوت پر انحصار کرتے ہیں۔