Inquilab Logo

ہلدوانی فساد کیس: تشدد پھیلانے کے الزام میں ۵؍ خواتین بھی گرفتار

Updated: March 02, 2024, 6:20 PM IST | Nainital

بنبھول پورہ میں فروری میں  ہونیوالے فساد میں پولیس اب تک مجموعی طور پر۸۹؍ ملزمین کو گرفتارکرچکی ہے۔

Haldwani violence. Photo: PTI
ہلدوانی تشدد۔ تصویر: پی ٹی آئی

اتراکھنڈ کی ہلدوانی پولیس نے جمعہ کو بنبھولپورہ فسادات معاملے میں ۵؍ خواتین کو بھی گرفتار کیا ہے۔ ان پر تشدد پھیلانے کا الزام ہے۔ نینی تال کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پی این مینا کے مطابق، پولیس نے پورے واقعے کی ویڈیو ریکارڈنگ اور سی سی ٹی وی کی جانچ کے بعد کچھ پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث خواتین کی بھی شناخت کی تھی۔ ان میں سے ۵؍ خواتین کو جمعہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 
گرفتار خواتین میں شہناز زوجہ مرحوم جمیل احمد ساکنہ تیسری بند گلی، ملک کا باغیچہ، بنبھول پورہ، سونی زوجہ ناظم مکرانی رہائشی ملک کا باغیچہ بنبھول پورہ، شمشیر بنت مرحوم جمیل احمد رہائشی تیسری بند گلی، ملک کا باغیچہ بنبھول پورہ، سلمہ زوجہ نفیس احمد رہائشی ملک کا باغیچہ، دیکھ ریکھ چوکی، بنبھول پورہ اورریشماں زوجہ محمد یامین رہائشی اندرانگر محمدی مسجد کے سامنے تھانہ بنبھول پورہ، شامل ہیں۔ مینا کے مطابق ان خواتین پر ۸؍ فروری کے پرتشدد واقعہ میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ شناخت کا کام جاری ہے۔ ابتک پولیس پانچ خواتین سمیت کل۸۹؍ ملزمین کو گرفتار کرکے جیل بھیج چکی ہے۔ یہاں بتادیں کہ گزشتہ ماہ۸؍ فروری کو ہلدوانی کے بنبھول پورہ کے مبینہ ملک کا باغیچہ سے تجاوزات ہٹانے کے دوران ایک برادری کے ہزاروں لوگوں نے تشدد پھیلایا تھا۔ غیر قانونی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ پٹرول بموں سے حملہ کرکے کئی گاڑیوں اور بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی۔ اس تشدد میں ۵؍ افراد مارے گئے۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کررہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK