• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی جنگ کے بعد ویسٹ بینک اور غزہ میں پانچ لاکھ سے زائد فلسطینی بے روزگار

Updated: December 21, 2025, 9:53 PM IST | Gaza

فلسطینی جنرل فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز نے کہا ہے کہ اکتوبر۲۰۲۳ء میں اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد مغربی کنارے اور غزہ میں ۵؍ لاکھ سے زائد فلسطینی اپنے روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔

More than half a million Palestinian workers have lost their livelihoods. Photo: INN
پانچ لاکھ سے زیادہ فلسطینی کارکنوں کا ذریعہ معاش ختم ہوچکا ہے۔ تصویر: آئی این این

فلسطینی جنرل فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز نے کہا ہے کہ اکتوبر۲۰۲۳ء میں اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد مغربی کنارے اور غزہ میں ۵؍ لاکھ سے زائد فلسطینی اپنے روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔ یونین کے مطابق فلسطینی کارکنوں کو منظم محاصرے، بندشوں اور اسرائیلی فوج کی روزانہ کی چھاپہ مار کارروائیوں کا سامنا ہے۔ جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی پالیسیاں فلسطینی مزدوروں کے خلاف دوہرا جرم ہیں جو ان کے کام کرنے اور باعزت زندگی گزارنے کے فطری حق کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔ 
فیڈریشن کے مطابق دو سال سے زائد عرصے پر محیط مسلسل اسرائیلی جارحیت کے باعث پانچ لاکھ سے زیادہ فلسطینی کارکنوں کا ذریعہ معاش ختم ہوچکا ہےجبکہ بے روزگاری کی شرح مغربی کنارے میں ۵۰؍ فیصد سے تجاوز کر گئی ہے اور غزہ میں یہ شرح۸۴؍ فیصد سے بھی زیادہ ہوچکی ہے، جو ایک خطرناک سطح ہے۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ فلسطینی کارکنوں کو کام کی جگہوں تک رسائی نہ ملنے اور مقامی پیداواری شعبوں، خصوصاً زراعت، تعمیرات اور سروسیز کی تباہی کے باعث مجموعی طور پر۹؍ ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK