Inquilab Logo

گروگرام: جمعہ کی نماز مساجد میں نہیں ادا کی گئی

Updated: August 04, 2023, 3:28 PM IST | Gurugram

پیر کو نوح میں پھوٹ پڑنے والے تشدد میں ۲؍ ہوم گارڈز اور ایک کلرک سمیت ۶؍ افراد کی موت ہو چکی ہے۔ گروگرام میں سخت سیکوریٹی ہے۔ انتظامیہ نے مسلمانوں سے جمعہ کی نماز گھر پر ادا کرنے کی اپیل کی تھی

Gurugram: Security personnel during friday prayers. Photo: PTI
گروگرام : جمعہ کے وقت سیکوریٹی افسران پہرہ دیتےہوئے۔ تصویر :پی ٹی آئی

ہریانہ میں پھوٹ پڑنے والے فرقہ وارانہ تشدد کو مدنظر رکھتے ہوئے آج گروگرام انتظامیہ نے مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ جمعہ کی نماز گھر ہی پر ادا کریں۔ خبروں کے مطابق گروگرام میں صدر بازارمسجدکے اطراف والی سبھی دکانوں کو بند کیا گیا ہے اور مسجد کے احاطے میں پولیس کا پہرہ ہے جن میں ڈی سی پی ، اے سی پی اور ایس ایچ او بھی مو جود ہیں۔ جمعہ کی نماز کی وجہ سے گروگرام کی راجیوچوک مسجد کے باہر بھی پولیس کاسخت پہرہ ہے۔ واضح رہے کہ نوح میں پیرکو پھوٹ پڑنے والے تشدد میں اب تک ۲؍ہوم گارڈز اور ایک کلرک سمیت ۶؍ افراد کی موت ہو چکی ہے۔ پیر کوپھوٹ پڑنے والا یہ تشدد چند گھنٹوں بعد ہی گروگرام اور ریاست کے دیگر اضلاع میں پھیل گیا تھا۔ خیال رہے کہ پیر کو وشو ہندو پریشد کی ریلی پر ایک ہجوم نے پتھر برسائے تھے جس کے سبب فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑا تھا۔ 
 ہریانہ کے تشدد کو مد نظررکھتے ہوئے دہلی پولیس بھی الرٹ تھی اور دہلی میں حکم امتناعی نافذ کیا گیا تھا۔پولیس نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کی شب پٹودی کے ایک علاقے میں تین موٹر گاڑیاں جلا دی گئی تھی۔ واردات کے وقت یہ گاڑیاں راشدآٹوورکس کے باہر پارک تھیں جبکہ میکینک اس وقت  دکان کے اندر سو رہا تھا۔ فائر بریگیڈ نے میکینک کی جان بچائی۔ تشدد میں اب تک۲۳؍ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جنہیں جلد ہی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بعد ازیںانہیں ۵؍سےزائد دنوں کیلئے پولیس ریمانڈ میں بھیجا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK