متعدد شہروں و گاؤں کے نشیبی علاقے زیر آب ۔ کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال۔فصلوں کو نقصان۔ معمولات زندگی درہم برہم۔بچاؤ ٹیمیں مستعد
EPAPER
Updated: August 19, 2025, 11:01 PM IST | Pune
متعدد شہروں و گاؤں کے نشیبی علاقے زیر آب ۔ کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال۔فصلوں کو نقصان۔ معمولات زندگی درہم برہم۔بچاؤ ٹیمیں مستعد
ریاست میں پچھلے دو دنوں سے زبردست بارش ہورہی ہے۔ کئی شہروں اور گاؤں میں موسلاد ھار بارش سے معمولات زندگی متاثر ہیں۔ کوکن، مراٹھواڑہ اور ودربھ کے کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال ہے۔ محکمہ موسمیات نے ۱۶؍اضلاع کیلئے ریڈ الرٹ جاری کیا کہا کہ آئندہ کچھ دنوں تک بارش کا زور برقرار رہے گا۔
ناندیڑ ضلع میںسیلاب میں بہہ کر ۴؍افرادہلاک
ناندیڑ اور پڑوسی اضلاع میں پچھلے چار دنوں سے ہورہی مسلسل بارش اور لاتور، اُدگیر اور کرناٹک کے علاقوں سے آنے والے تیز پانی کے بہاؤ کی وجہ سے مکھیڑ تعلقہ میں واقع لینڈی ڈیم اور ندی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ مکھیڑ تعلقہ میں بھی ریکارڈ بارش ہوئی، ذرائع سے ملی تفصیل کے مطابق مکھیڑ میں۳۵۴ء۸؍ ملی میٹر اور مکرم آباد میں۲۰۶؍ ملی میٹر بارش درج کی گئی۔ اس وجہ سے کئی گاؤں میں سیلابی پانی داخل ہوا۔راون گاؤں میں تقریباً۲۲۵؍ لوگ پانی میں گھر گئے تھے۔ سبھی کو این ڈی آر ایف ،ایس ڈی آر ایف اور فوج کی ریسکیو ٹیم نے محفوظ نکال لیا۔ ہسنال میں۷؍ سے۸؍ لوگ پھنسے تھے، جنہیں بچا لیا گیا۔ فوج کی مدد سے میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا ہے۔ اس گاؤں میں۵؍ لوگ لاپتہ ہوئے ، جن میں سے۴؍ کی لاشیں مل گئیں جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔ بھنگولی میں سیلاب میں پھسے تقریباً۴۰؍ شہریوں کو بچا لیا گیا۔ دھڑکنال کے پاس رات تقریباً ۲؍بجے ایک کار، ایک آٹورکشا اور ۸؍افراد پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔ ان میں سے۳؍ مردوں کو زندہ بچا لیا گیا، جبکہ ایک شخص اور۳؍ خواتین اب بھی لاپتہ ہیں۔ اب تک تقریباً۵۲؍ مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایس ڈی آر ایف، پولیس، فائر بریگیڈ اور مقامی رضا کاروں کی ٹیمیں دن رات ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ تمام متاثرہ لوگوں کو عارضی رہائش، کھانے پینے کا انتظام اور طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔اسسٹنٹ کلیکٹر دیگلوراور تحصیلدار مکھیڑ بھی موقع پر موجود ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے کہا ہے کہ مکمل احتیاطی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ مزید نقصان نہ ہو۔وہیں دوسری طرف سیلاب متاثرین سے ملنے اور حالات کا جائزہ لینے کیلئے ریاستی وزیر برائے امداد و باز آبادکاری گریش مہاجن نے بھی منگل کو ناندیڑ کا دورہ کیا۔
مغربی ودربھ میں بھی شدید بارش سےحالات دگرگوں
شدید بارش کی وجہ سے ودربھ کے امراوتی، اکولہ، بلڈانہ، واشم، ایوت محل اور چندر پور ضلع میں ندی اور نالوں میں طغیانی آئی ہوئی ہے۔ عیسیٰ پور ڈیم کے نو دروازے، سات نالا کے تین، کاٹے پورنا کے چھ، پینٹاکلی کے نو اور کھڑک پورنا پروجیکٹ کے ۱۹ دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ سیلاب میں بہہ جانے کی وجہ سے ایوت محل اور بلڈانہ ضلع میں دو لوگوں کی موت ہوگئی۔ بارش کے خطرے سے بچنے کیلئے اسکولوں کو دو دن کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ چندر پور ضلع میں سیلابی صورتحال کے باعث تقریباً ۱۳ راستوں پر ٹریفک بند کردیا گیا ہے۔ بلڈانہ ضلع کے چکھلی، مہکر، دیولگاؤں راجہ، سندھ کھیڈ راجہ تعلقہ میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔ دیولگاؤں ساکرشا میں بھی ندی پر بنے پل کا ایک حصہ منہدم ہوجانے کی وجہ سے مہکر-اکولہ سڑک پر ٹریفک بند کرنا پڑا۔
۲۱ ؍سالہ شیخ منصب کی پزیرائی
مہکر کے قریب پین گنگا ندی میں طغیانی سے ندی کے دوسری طرف کھیت میں ایک خاندان پھنسا گیا۔ اس کی اطلاع ملنے کے بعد محکمہ ریونیو اور مہکر میونسپلٹی انتظامیہ نے تین دن کیلئے اشیاءخوردنوش بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ ندی پار یہ سامان پہنچانے کا مسئلہ تھا کوئی ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے ۲۱ ؍سالہ شیخ منصب شیخ امین نے یہ سامان اپنی پیٹھ پر باندھ کر پین گنگا ندی تیر کرپار کی اور یہ سامان اس خاندان تک پہنچایا، جس کی ہر طرف ستائش کی جارہی ہے۔