امدادی کارکن تلاش اور بچاؤ میں مصروف ۔مشینوں، سراغ رساں کتوں، ڈرون اور دیگر آلات کی مد د سے سرچ آپریشن تیز۔ سیلاب کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ۔
EPAPER
Updated: August 06, 2024, 1:30 PM IST | Agency | Shimla
امدادی کارکن تلاش اور بچاؤ میں مصروف ۔مشینوں، سراغ رساں کتوں، ڈرون اور دیگر آلات کی مد د سے سرچ آپریشن تیز۔ سیلاب کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ۔
ہماچل پردیش میں سیلاب اور موسلادھار بارش نے تباہی مچا رکھی ہے۔ اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بادل پھٹنے اور سیلاب کے کئی دیگر واقعات میں ۴۰؍ سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے وابستہ افراد ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔ اس سے قبل ہماچل پردیش کے منڈی اور شملہ اضلاع سے ۳؍ لاشیں برآمد ہونے کے بعد ریاست کے ۳؍ اضلاع میں بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر۱۳؍ ہو گئی ہے۔ یادرہےکہ۳۱؍ جولائی کی رات کو بادل پھٹنے کے کئی واقعات نے کلو کے نرمند، سنج، ملانا اور منڈی ضلع کے پدھر اور شملہ کے رام پور سب ڈویژن میں زبردست تباہی مچائی تھی۔ ان واقعات کے بعد۴۰؍ سے زائد افراد اب تک لاپتہ ہیں۔
حکام نے بتایا کہ سونم(۲۳) اور مانوی (۳؍ ماہ) کی لاشیں منڈی ضلع کے پدھر کے راج بھان گاؤں سے برآمد کی گئیں۔ بعد میں شام کو رام پور میں ستلج ندی کے کنارے ڈھکولی کے قریب دو لاشیں برآمد ہوئیں۔ شملہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سنجیو کمار گاندھی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ دونوں لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
موقع پر موجود حکام کے مطابق امدادی کارکنوں نے مزید مشینوں، سراغ رساں کتوں، ڈرون اور دیگر آلات کی مد د سے سرچ آپریشن تیز کر دیا ہے۔ امدادی کارروائیوں کے دوران مقامی افراد نے دعویٰ کیا کہ شملہ اور کلو کی سرحد پر واقع تین گاؤں سمیج، دھارا شاردا اور کشوا بادل پھٹنے کے حادثے کے بعد سے بجلی سے محروم ہیں۔ فوج، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس(ایس ڈی آرایف)، انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی)، سینٹرل انڈسٹریل سیکوریٹی فورس (سی آئی ایس ایف)، پولیس اور ہوم گارڈز کے۴۱۰؍ اہلکار بچاؤ اور تلاش میں شامل ہیں۔ اس دوران مزید ۴؍ جے سی بی مشینیں مامور کر دی گئی ہیں اور ریسکیو آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔
سرپارا کے نائب پردھان سی ایل نیگی نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ کم ہوگیا ہے جس کے بعد اب مشینیں موقع پر لائی گئی ہیں اور لاپتہ افراد کے ملنے کا امکان ہے۔ رام پور سب ڈویژن کے سرپارا گرام پنچایت کے سمیج گاؤں میں ۳۰؍ سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں۔
قبل ازیں ہماچل کے سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے اتوار کو سمیج گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔
قبل ازیں ریاستی حکومت نے جمعہ کو متاثرین کیلئے۵۰؍ ہزار روپے کی فوری امداد کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں اگلے ۳؍ ماہ کے کرایہ کیلئے ماہانہ۵؍ ہزار روپے دیئے جائیں گے جبکہ گیس، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء بھی فراہم کی جائیں گی۔ ۲۳؍جون کو مانسون کی آمد سے ۳؍اگست تک ہماچل پردیش کو۶۶۲؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق بارش سے متعلق حادثات میں ۷۹؍ افراد اپنی جان گنواچکے ہیں۔