Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: ۵؍ سالہ ہند رجب کے قاتل کا نام ظاہر، رپورٹ آئی سی سی میں جمع کروادی گئی

Updated: May 05, 2025, 9:59 PM IST | Gaza Strip

ہند رجب فاؤنڈیشن (ایچ آر ایف) نے فلسطینی بچی ہند رجب (جسے ۵؍ سال کی عمر میں اسرائیل نے قتل کردیا) کی ساتویں سالگرہ پر بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی سی) میں جنگی جرائم کی شکایت درج کروائی ہے۔ ایچ آر ایف نے اپنی شکایت میں ہند رجب، اس کے اہل خانہ اور ریڈ کریسینٹ کے ۲؍ اہلکاروں کی موت کیلئے اسرائیلی فوج کے کمانڈر بینی اہرون کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ایچ آر ایف نے آئی سی سی سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

7-year-old Palestinian Hind Rajab. Photo: INN
۷؍ سالہ فلسطینی ہند رجب۔ تصویر: آئی این این

اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والی فلسطینی بچی ہند رجب کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر اس سے موسوم ادارے ہند رجب فاؤنڈیشن (ایچ آر ایف) نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی سی)، ہیگ میں جنگی جرائم کی شکایت درج کروائی ہے اور غزہ میں ہند رجب، اس کے اہل خانہ اور ۲؍ طبی اہلکاروں کی موت پر جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے۔ سنیچر کو آئی سی سی میں داخل کی گئی اس شکایت میں ایچ آر ایف نے لیفٹنٹ کرنل بینی اہرون ، جو اسرائیلی فوج کے ۴۰۱؍ویں مسلح بریگیڈ کے کمانڈر رہ چکے ہیں، کو ان حملوں کیلئے قصوروار ٹھہرایا جس کی وجہ سے ہند رجب اور دیگر افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔

بنی اہرون، جن کی قیادت میں اسرائیلی فوج نے ہند رجب کی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا۔ تصویر: ایکس

ہند رجب فاؤنڈیشن نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ’’ بریگیڈ کی قیادت میں اسرائیلی فوج نے  جان بوجھ کر ہند رجب کے اہل خانہ کی گاڑی کونشانہ بنایا تھا اور بعد میں اس ایمبولینس کو بھی نشانہ بنایا جو ۶؍ سالہ فلسطینی بچی کی جان بچانے کیلئے بھیجی گئی تھی ۔ ۲۹؍جنوری ۲۰۲۴ء کو، اسرائیل کے انخلاء کے حکم کے بعد ہند رجب اپنےاہل خانہ کے ساتھ غزہ کے شہر تل الہوا کے قریب جارہی تھیں جب ان کی کار اسرائیلی ٹینک کے فائر کی زد میں آگئی۔ اس حملے کے نتیجے میں ہند رجب کے خاندان کے ۶؍ افراد فوری طور پر جاں بحق ہوگئے تھے۔ ہند رجب زخمی اور خوفزدہ تھیں۔ انہوں نے اپنی جان بچانے کیلئے فلسطینی ریڈ کرکریسینٹ سوسائٹی (پی آر سی ایس) سے رابطہ قائم کیا اور مدد کی فریاد کی ’’میں خوفزد ہوں۔ براہ ِ کرم یہاں آیئے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: عامرخان کی فلم ’’ستارے زمین پر‘‘ کا فرسٹ لک پوسٹر ریلیز

اسرائیلی حکام سے رابطہ کرنے کے بعد فلسطینی ریڈ کریسینٹ نے ہند رجب کی جان بچانے کیلئے ایک ایمبولینس روانہ کی تھی۔ اس ایمبولینس کو بھی اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ہند رجب کی جان بچانے کیلئے آئے دو طبی کارکنان یوسف زینو اور احمد المدحون جاں بحق ہوگئے۔ ۱۲؍ دنوں بعد طبی رضاکاروں کو ہند رجب، اس کے کزن لایان اور دیگررشتہ داروں کی لاش ملی۔رضاکاروں کوقریب ہی ایک تباہ کن ایمولینس بھی ملی تھی۔ بعد ازیں تفتیش کاروں نے معلوم کیا کہ یہ ایمبولنس اسرائیلی فوج کے ذریعے استعمال کئے گئے امریکہ کے بنائے ہوئے ٹینک شیل کی وجہ سے تباہ ہوئی تھی۔

 
ہندرجب فاؤنڈیشن نے اپنی شکایت میں کیا کہا ہے؟
ہند رجب فاؤنڈیشن نے اپنی شکایت میں ایک سال کی تفتیش کے بعد سیٹیلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر، فورینسک تجزیہ،اور عینی شاہدین کے بیان بھی شامل کئے ہیں۔ تفتیش کاروں نے اندازہ لگایا ہے کہ ’’اسرائیلی ٹینک نے شہریوں کی گاڑی اور ایمبولینس دونوں پر حملہ کیا تھا۔اسرائیلی ٹینک نے جب ہند رجب کی گاڑی پر حملہ کیا اس وقت وہ گاڑی ٹینک سے ۱۳؍ تا ۲۳؍ میٹر کی دوری پر تھی۔ 
ہند رجب فاؤنڈیشن کےترجمان دیاب ابو جہجہ نے کہا کہ ’’آج ہند کو موم بتیاں پھونکنی چاہئے تھیں۔اس کے بجائے ہم اس کے قاتل کا نام لے رہے ہیں۔ یہ صرف شروعات ہے۔ ہم قانون اور سچ کے ساتھ اس سانحے سے جڑی ہر چیز تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔‘‘ فاؤنڈیشن اس آپریشن میں ملوث دیگر افسران کے خلاف بھی مزید قانونی کارروائیاں کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ بھی اس حادثے کی تفتیش کررہے ہیں۔ تاہم، ہند رجب فاؤنڈیشن اور دیگر مددگار اداروں نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی سی) سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK