Inquilab Logo

مدھیہ پردیش میں بھگوا عناصر پرمسلم خاندان کی پٹائی کا الزام

Updated: October 11, 2021, 10:24 AM IST | Agency | Indore

متاثرین نے گاؤں سے نکل جانے کے ’حکم‘ پر عمل نہ کرنےکا نتیجہ بتایا، پولیس نے پیسوں سے متعلق تنازع قرار دیا

Ghayasuddin and his family expressing their concern.Picture:INN
غیاث الدین اوران کے اہل خانہ اپنی پریشانی بیان کرتے ہوئے۔ ۔ تصویر: آئی این این

مدھیہ پردیش  میں اندور شہر کے قریب کامپیل گرام پنچایت میں رہنےوالے ایک مسلم خاندان کو بھگوا عناصر کےذریعہ زدوکوب کئے جانے کا سنسنی  خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ متاثرین  کے حوالے سےملنے والی خبروں کے مطابق شر پسندوں نے انہیں  ۹؍ اکتوبر تک گاؤں  چھوڑ کر   جانے کا الٹی میٹم دیا تھا جس پر عمل نہ  ہونے کی وجہ سے ۱۰۰؍ سے زائد افراد پر مشتمل ہجوم مار پیٹ پر اتر آیا۔ دوسری طرف پولیس نے اسے پیسوں  کی لین دین کا نتیجہ قراردیاہے۔  سنیچر کی شام ساڑھے ۸؍ بجے پیش آنے  والی ا س واردات کے تعلق سے متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ بھگو ا شرپسندوں  نے انہیں سنیچر تک گھر خالی کرنے اور گاؤں  چھوڑ کر چلےجانے کیلئے کہا تھا ۔ چونکہ انہوں نے ایسا نہیںکیا اسلئے زدوکوب کیا گیا۔ الزام ہےکہ مار پیٹ کی واردات کو خاندان کی ایک فرد فوزیہ نے اپنے موبائل فون پر یکارڈ کرنے کی کوشش کی تو حملہ آوروں نے اس کا موبائل چھین کر توڑ ڈالا۔ دوسری طرف  پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں  گروپ   کے درمیان پیسوں کی لین دین کا جھگڑا ہے اور دونوں ہی کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف شکایت درج کر لی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق غیاث الدین کا خاندان جو ۲؍ سال قبل ہی اس گاؤں میں آیا ہے،  پیشے سے لوہار ہے اور زرعی استعمال کا سامان بناتا ہے۔ دوسری طرف  غیاث الدین کےبیٹے کا الزام ہے کہ حملہ آور  مارپیٹ کرتے وقت جے شری رام کے نعرے لگارہے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK