Updated: July 21, 2025, 9:58 PM IST
| Los Angeles
امریکی کامیڈین تھیو وون کے پوڈکاسٹ میں آسکر یافتہ ہواکوئن فینکس جذباتی ہوگئے۔ انہوں نے کہا بچوں کو بھوکا مار دینا انسانیت اور اخلاقیات سے گری حرکت ہے۔ تنازعات میں بچوں کو بھوکا مار دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔‘‘ انہوں نے جی ایچ ایف پر بھی سخت تنقید کی۔
ہواکوئن فینکس پوڈکاسٹ کے درمیان۔ تصویر: آئی این این
آسکر یافتہ ہالی ووڈ اداکار ہوا کوئن فینکس نے اپنے حالیہ پوڈ کاسٹ انٹرویو میں ایک مرتبہ پھر غزہ نسل کشی کے خلاف آواز بلند کی۔ امریکی کامیڈین تھیو وون کے پوڈ کاسٹ میں جب اداکار سے غزہ کے حالات کے بارے میں پوچھا گیا تو ہواکوئن فینکس نے کہا ’’ غزہ میں جو ہورہا ہے وہ اب تک کا خوفناک ترین منظر ہے۔تنازعات کے درمیان بچوں کو بھوک سے مار دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ اسے یوں سمجھئے کہ دنیا میں مختلف مقامات پر تنازعات ہوتے رہتے ہیں، چاہے وجہ جو بھی ہو مگر بچوں کو خوراک تک رسائی نہ دے کر انہیں بھوکا مار دینا، یہ انسانیت اور اخلاقیات سے گری ہوئی حرکت ہے۔ ‘‘
اس دوران ہوا کوئن جذباتی ہوکر چند سیکنڈز کیلئے خاموش ہوگئے، پھر انہوں نے کہا کہ ’’جب آپ آواز بلند کرتے ہیں تو آپ کو خاموش کروانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ بہت کچھ غلط ہورہا ہے لیکن آپ کچھ کہہ نہیں سکتے، کچھ کر نہیں سکتے، صرف بیوقوفوں کی طرح خاموشی سے بیٹھے رہ جاتے ہیں۔ ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ جغرافیائی سیاست نہیں سمجھتے۔ آپ کو جغرافیائی سیاست سمجھنے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ آپ کو صرف انسانوں کے بنیادی حقوق کے بارے میں سمجھنا ہے۔ لیکن ایک وقت ایسا آتا ہے جب آپ خاموش نہیں رہ سکتے۔‘‘
ہواکوئن نے مزید کہا کہ ’’جو ہورہا ہے وہ میرے لئے ناقابل برداشت ہے۔ جس طرح امداد کی تقسیم ہورہی ہے، وہ عجیب ہے۔‘‘ درمیان میں تھیو کہتے ہیں کہ ’’فلسطینیوں کو کئی کلومیٹر دور جاکر امداد حاصل کرنی پڑ رہی ہے۔‘‘ جس کے جواب میں اداکار کہتے ہیں کہ ’’مجھے یہی نہیں سمجھ رہا ہے کہ وہ ادارے جو برسوں سے یہ کام کررہے ہیں، جنہیں تجربہ ہے، انہیں امداد کی تقسیم کیوں کرنے دی جارہی ہے؟ درجنوں امدادی تنظیموں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک نئی تنظیم غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کیوں بنائی گئی؟ کیا یہ امدادی مرکز ہے؟ جہاں امداد کی تقسیم اور وہاں ہورہے ظلم کو دیکھ کر دل کرچی کرچی ہوجاتا ہے۔ ‘‘ خیال رہے کہ چند ماہ قبل برطانیہ کے فنکاروں نے حکومت کے نام کھلا خط لکھ کر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی تھی۔ ان فنکاروں میں ہواکوئن فینکس بھی شامل تھے۔