ماہرین کا خیال ہے کہ ۱۴؍ جولائی کو خردہ مہنگائی کے اعداد و شمار آنے کے بعدریزرو بینک آف انڈیا اگلے ماہ ریپور یٹ کم کرسکتا ہے۔
EPAPER
Updated: July 17, 2025, 10:54 AM IST | Agency | Mumbai
ماہرین کا خیال ہے کہ ۱۴؍ جولائی کو خردہ مہنگائی کے اعداد و شمار آنے کے بعدریزرو بینک آف انڈیا اگلے ماہ ریپور یٹ کم کرسکتا ہے۔
پچھلے ماہ کے شروع میں آر بی آئی نے شرح سود میں۵۰؍ بیسس پوائنٹس کی کمی کی تھی۔ یہ ریپو ریٹ میں توقع سے زیادہ بڑی کمی تھی تاہم، آر بی آئی نے اقتصادی ترقی کی رفتار کو بڑھانے کے لیے ریپو ریٹ میں کمی کی تھی۔ اس سال آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں لگاتار دو بار کمی کی ہے۔ ابھی تک ماہرین کا خیال تھا کہ آر بی آئی اگست میں ریپو ریٹ کو کم نہیں کرے گا۔ لیکن۱۴؍ جولائی کو خردہ مہنگائی کے اعداد و شمار آنے کے بعد، ماہرین کی رائے بدلتی نظر آرہی ہے۔
جون میں خردہ افراط زر میں زبردست کمی
جون میں خردہ افراط زر میں زبردست کمی دیکھی گئی ہے۔ ایسی حالت میں آر بی آئی اگست میں ریپو ریٹ کو کم کر سکتا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے ایک انٹرویو میں کہا تھاکہ ’’ہمارا مؤقف غیر جانبدار ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم نہ صرف موجودہ اعداد و شمار کی بنیاد پر بلکہ آؤٹ لک کی بنیاد پر بھی کسی بھی سمت میں کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں۔‘‘ درحقیقت، آر بی آئی ایک طویل عرصے سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ جب افراط زر مکمل طور پر قابو میں ہو تو ریپو ریٹ میں کمی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کی اگلی میٹنگ ۴؍ اگست کو شروع ہونے والی ہے۔
آر بی آئی کی توجہ اقتصادی ترقی کو بڑھانے پر ہے
آر بی آئی کی توجہ اب ترقی کی رفتار کو بڑھانے پر مرکوز رہے گی۔ اگر مرکزی بینک ریپو ریٹ کم کرتا ہے تو اس سے قرض سستے ہو جائیں گے۔ اس سے معیشت میں طلب بڑھے گی جس سے کھپت میں اضافہ ہوگا۔ اس سال ریپو ریٹ میں کمی کے بعد بینکوں نے ہوم لون اور دیگر قرض پر سود کم کر دیا ہے لیکن اس نے ابھی تک مانگ پر زیادہ اثر نہیں دکھایا ہے۔ اس کا اثر جون کے آٹو سیلز کے اعداد و شمار پر نہیں دیکھا گیا۔ شہری علاقوں میں مانگ کمزور ہے۔
شرح سود میں کمی سے معیشت میں ڈیمانڈ بڑھے گی
مرکزی بینک معیشت میں مانگ بڑھانے کے لیے قرض کو سستا کرنے کے لیے اقدامات کر سکتا ہے۔ ریئل اسٹیٹ اور آٹو سیکٹر کو قرض کے سستا ہونے سے خاص طور پر فائدہ ہوگا۔ اگر سستے ہوم لون کی وجہ سے گھر خریدنے میں عوام کی دلچسپی بڑھے گی تو اسٹیل، سیمنٹ، لائٹنگ سمیت دیگر شعبوں میں بھی تیزی نظر آئے گی۔ آٹو سیکٹر میں فروخت میں اضافے سے آٹو انسلری اور ٹائر مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔
ہندوستان دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے کہا تھا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو۵ء۶؍ فیصد تخمینہ کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کے بارے میں ملے جلے اشارے مل رہے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس سال مانسون کی بارش بہتر ہونے کی امید ہے۔ صارفین کے سروے کے نتائج بھی حوصلہ افزا ہیں۔ ٹیرف کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ اس سے ترقی کی رفتار میں اضافہ متوقع ہے تاہم ہندوستان اب بھی دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے۔
۱۲؍ فیصدجی ایس ٹی سلیب ہٹانے پر بحث تیز
گڈس اینڈ سروسیز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل کی اگلی میٹنگ میں، حکومت ۴؍ ٹیکس سلیبس کو کم کرکے ۳؍ ٹیکس سلیب کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔ دراصل، جی ایس ٹی کو فی الحال چار ٹیکس سلیب میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں۵ ،۱۲، ۱۸؍ اور۲۸؍فیصدشامل ہیں۔ ۱۲؍فیصد کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ اس معاملے پر حکام اور ماہرین کے درمیان تقریباً اتفاق رائے ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ضروری اشیاء جو۱۲؍ فیصد سلیب میں آتی ہیں ان کو ۵؍ فیصد سلیب میں اور غیر ضروری اشیاء کو۱۸؍ فیصد سلیب میں ڈالا جا سکتا ہے تاہم اس فیصلے پر حتمی مہر جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں لگائی جا سکتی ہے۔