موٹاپا، ذیابیطس اور فیٹی لیور کے علاج کا خرچ ۲؍ لاکھ تک کم ہوسکتاہے۔
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 2:38 PM IST | Agency | New Delhi
موٹاپا، ذیابیطس اور فیٹی لیور کے علاج کا خرچ ۲؍ لاکھ تک کم ہوسکتاہے۔
جی ایس ٹی کی نئی شرحوں کے تعلق سے طبی شعبے میں بھی جوش وخروش ہے۔ بہت سی طبی مصنوعات اور دوائیں جن پر پہلے ۱۲؍ فیصد ٹیکس تھا اب گھٹ کر ۵؍فیصد ہوگیا ہے جس سے ادویات اور علاج کے سستا ہونے کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔اس کے علاوہ ۳۶؍ نہایت اہم اور جان بچانے والی ادویات کو جی ایس ٹی سے پوری طرح مستثنیٰ کردیاگیاہے۔ انڈین فارماسیوٹیکل الائنس نے امید ظاہر کی ہے کہ موٹاپا، ذیابیطس، جگر میں چربی ( فیٹی لیور) جیسی دائمی بیماریوں اور کینسر جیسی مہلک بیماریوں کے علاج اور ادویات کے اخراجات اب کم ہوں گے، جس سے مریضوں کو مالی بوجھ سے راحت ملے گی۔
انڈین فارسیوٹیکل الائنس(آئی پی اے) کو امید ہے کہ موٹاپا، ذیابیطس اور فیٹی لیور کے مریضوں کے اخراجات میں۲؍ لاکھ روپے کی بچت ہوسکتی ہے۔ آئی پی اے کے مطابق موٹاپے کے مریضوں میں اکثر آگے چل کر ٹائپ۲؍ ذیابیطس اور فیٹی لیور کی بھی تشخیص ہوتی ہے۔ جی ایس ٹی اصلاحات سے پہلے ایسے مریض کی دواؤں اور ٹیسٹ پر سالانہ خرچ تقریباً۹؍لاکھ روپے تھا۔ اب لازمی ادویات پر جی ایس ٹی۵؍ ہونے سے یہ خرچ ۲؍لاکھ روپے تک کم ہو جائےگا۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جی ایس ٹی سے مستثنیٰ کی گئی زیادہ دوائیں کینسر، جینیاتی خامی اور امراض قلب وغیرہ کے علاج سے متعلق ہیں۔ ان امراض کی دوائیں چونکہ مہنگی ہوتی ہیں اس لئے جی ایس ٹی میں چھوٹ ملنے سے متوسط طبقے کے خاندانوں اور ان بیماریوں کے دائمی مریضوں اور بزرگ شہریوں کو راحت ملے گی۔
انڈین فارسیوٹیکل الائنس(آئی پی اے) نے خواتین میں ہونےوالے چھاتی کے کینسر کا علاج بھی سستا ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔اس نے نشاندہی کی ہے کہ اس کے علاج میں استعمال ہونے والی مہنگی دواؤں پرجی ایس ٹی میں کمی کے بعد اب علاج کا بل تقریباً۴؍لاکھ روپے تک کم ہو سکتا ہے۔ اس علاج میں لیب ٹیسٹ اور دیگر اخراجات بھی شامل ہوتے ہیں۔