• Sat, 27 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دفاعی شعبے میں ’میک اِن انڈیا‘ کو مہمیز ملنے کی امید

Updated: September 24, 2025, 2:35 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستانی کمپنیوں کو۵۵؍ ہزار کروڑ تک کے آرڈر ملے، محصولات میں ۱۶؍ سے ۱۸؍ فیصد تک کے اضافے کی توقع، ۴؍ سال سے مسلسل بہتری۔

The Indian government is emphasizing that defense equipment should be manufactured in India and dependence on imports should be reduced. Photo: INN
حکومت ہند کا زور اس بات پر ہے کہ دفاعی سازوسامان کی تیاری ہندوستان میں ہی ہو اور درآمدات پر انحصار گھٹایا جائے۔ تصویر: آئی این این

ایسے وقت میں جبکہ امریکی ٹیرف اور دیگر بین الاقوامی عوامل  سے متاثر ہونے کےبعدوزیراعظم  مودی  نے ایک  بار  پھر ’’سودیشی ‘‘ پر زور دینا شروع کردیا ہے،  ہندوستانی  دفاعی شعبے  میں ’’میک اِن انڈیا‘‘ کو مہمیز ملنے کی امید ہے۔  حالیہ کچھ دنون میں دفاعی مینوفیکچرنگ اور معاہدوں میں’میک ان انڈیا‘ کے فروغ کو تقویت  ملی ہے۔ کرسل کی حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ نجی شعبے کی دفاعی کمپنیوں کے محصولات (آمدنی) میں موجودہ مالی سال میں ۱۶؍سے ۱۸؍ فیصد   اضافے کی توقع ہے۔ ان کا خیال ہے کہ نجی شعبے کی کمپنیوں کے آرڈر بک میں بھی اس مالی سال میں نمایاں اضافہ ہوگا ۔ ان کمپنیوں کو اب تک ۵۵؍ ہزار کروڑ  روپے تک آرڈر مل چکاہے
 کرسل کی رپورٹ کے مطابق  نجی شعبے کی دفاعی کمپنیوں میں آمدنی کی نمو بنیادی طور پر مقامی سطح پرزبردست مانگ کی وجہ سے ہے۔ حکومت کی طرف سے دفاعی سازوسامان کی مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کی پالیسی  کو فروغ دیا جارہاہے، جس  نے اس شعبے میں بڑی  سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔ حکومت کی دلچسپی اور حوصلہ افزائی نے نجی کمپنیوں کو دفاعی شعبے میں ’ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ‘  پر زیادہ سرمایہ کاری پرآمادہ کیا ہے۔ 
  حالانکہ سرکاری کمپنیاں ہندوستان کی دفاعی صنعت پر حاوی ہیں تاہم  ان کے ذریعہ دیئے جانےوالےآرڈر اور ذیلی معاہدوں کی وجہ سے نجی کمپنیوں کے رول اور  آمدنی میں بھی  اضافہ ہو رہا ہے۔کرسل نے اپنی  رپورٹ  میں  بتایا ہے کہ گزشتہ۴؍  سال   میں نجی دفاعی شعبے نے۲۰؍ فیصد کی سالانہ شرح نمو درج کی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ  اس شعبے  میں کمپنیوں کا منافع مستحکم رہا ہے کیونکہ’ آپریٹنگ مارجن‘ ۱۸؍ سے  ۱۹؍  فیصد کے درمیان برقرار ہے۔
 کرسل کے مطابق نجی دفاعی کمپنیوں کو مالی سال ۲۵ء میں ۴۰؍ ہزار کروڑ روپے کا آرڈر ملا تھا جو ۲۶ء میں بڑھ کر ۵۵؍ ہزار کروڑ تک پہنچنے کی امید ہے۔ کمپنیوں کو ملنےوالے یہ  آرڈر  دفاعی شعبے کے پھیلاؤ کا نتیجہ ہیں ۔ان  میں  الیکٹرانک وارفیئر سسٹم، کمانڈ، کنٹرول، کمیونی کیشن، کمپیوٹرس اور انٹیلی جنس سسٹمز اور ایرو اسپیس کے سازوسامان اور پرزے شامل ہیں۔
 کرسل کا کہنا ہے کہ گزشتہ ۳؍ مالی سال  کے دوران  نجی دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کی شرح صحتمند رہی ہے البتہ کام کرنے  والے افراد  کے محنتانہ کی ادائیگی اور دیگر ادائیگیوں میں  بھی اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔ 
 کرسل ریٹنگ کی ڈائریکٹر جئے  شری نندکمار نے بتایا کہ’’گزشتہ ۳؍مالی  سال  کے دوران، دفاعی کمپنیوں نے۲۲ء کے آخر میں تقریباً۴؍ ہزار ۷۶۰؍ کروڑ روپے کی خالص مالیت کے بنیاد پر۳؍ ہزار ۶۰۰؍کروڑ روپے کی  سرمایہ کاری بھی  دیکھی ہے جس میں سرکاری سرمایہ کاری   کے ساتھ ہی نجی   سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK