اورنگ آباد میں ونچت بہوجن اگھاڑی کا آر ایس ایس کے خلاف زبردست احتجاج پولیس کی اجازت نہ ملنے کے باوجود آر ایس ایس کے دفتر تک مارچ کیا گیا، آئین ہند پیش کیا گیا جو آر ایس ایس نے نہیں لیا
EPAPER
Updated: October 25, 2025, 12:10 AM IST | Z A khan | Aurangabad
اورنگ آباد میں ونچت بہوجن اگھاڑی کا آر ایس ایس کے خلاف زبردست احتجاج پولیس کی اجازت نہ ملنے کے باوجود آر ایس ایس کے دفتر تک مارچ کیا گیا، آئین ہند پیش کیا گیا جو آر ایس ایس نے نہیں لیا
اورنگ آباد میں آج ونچت بہوجن اگھاڑی نے حسب اعلان اورنگ آباد میں آر ایس ایس کے خلاف احتجاج کیا۔ پارٹی سربراہ پرکاش امبیڈکر کے بیٹےسجات امبیڈکر نے اس مورچے کی قیادت کی۔ یاد رہے کہ پولیس نے اس مورچے کی اجازت نہیں دی تھی لیکن ونچت بہوجن اگھاڑی نے کہا تھا کہ ہم ہر حال میں احتجاج کریں گے۔ پولیس کے اصرار کے باوجود ونچت نے اپنے مورچے کا روٹ تبدیل نہیں کیا اور انہوں نے اورنگ آباد میں موجود آر ایس ایس دفتر تک مارچ کیا۔
اس موقع پر آر ایس ایس کو چیلنج کرتے ہوئے سجات امبیڈکر نےکہا ’’اگر آر ایس ایس واقعی قانون کے تحت رجسٹرڈ تنظیم ہے تو اپنا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ عوام کے سامنے پیش کرے، اور اگر نہیں ہے تو سب سے پہلے قانونی طور پر اپنا اندراج کروائے، پھر ملک میں اپنی سرگرمیاں چلائے۔‘‘سجات امبیڈکر نے واضح الفاظ میں کہا کہ آر ایس ایس ملک کے قانون کے تحت کام نہیں کر رہی ہے، اسلئے ونچت بہوجن اگھاڑی کی یہ اخلاقی اور جمہوری ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو اس حقیقت سے آگاہ کرے۔ اس موقع پر ونچت بہوجن اگھاڑی کے ترجمان سدھارتھ موکلےنے بھی یہی سوال اٹھایا کہ ’’کیا آر ایس ایس واقعی رجسٹرڈ ہے؟ اگر نہیں، تو ایک غیر قانونی ادارہ ملک کے اندر اتنی بڑی سرگرمیاں کس قانون کے تحت چلا رہا ہے؟‘‘
جمعہ کی صبح ہی سے اورنگ آباد کےکرانتی چوک پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع تھے۔ پولیس نے مظاہرہ روکنے کی کوشش کی اور مارچ کی اجازت دینے سے انکار کیا، لیکن کارکنان اپنی ضد پر قائم رہے۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔احتجاج کے دوران کارکنان نے ’’ایک ہی صاحب.... ڈاکٹر باباصاحب...!‘‘اور ’’آر ایس ایس مردہ باد، بی جے پی مردہ باد! جیسے فلک شگاف نعرے لگائے۔ سجات امبیڈکر نے کہا کہ ’’اقتدار کا غرور ہمارے سامنے نہیں چلے گا۔ ہم وہی لوگ ہیں جو ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے آئینی نظریے پر یقین رکھتے ہیں۔ اگر کوئی تنظیم آئین، قانون اور ترنگے کا احترام نہیں کرتی، تو ہم اس کے خلاف لڑنے کیلئے ہمیشہ تیار ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’آج ملک میں اگر کوئی جماعت آر ایس ایس اور اس کی نظریاتی سیاست کے خلاف کھڑی ہے تو وہ صرف ونچت بہوجن اگھاڑی ہے۔ اس موقع پر مظاہرین آر ایس ایس کے دفتر پہنچے اور وہاں آئین ہند، قومی پرچم (ترنگا) اور مہاراشٹر پبلک ٹرسٹ ایکٹ کی ایک نقل پیش کرنا چاہتے تھے۔ مگر آر ایس ایس کے نمائندوں نے یہ چیزیں لینے سے صاف انکار کر دیا۔ بعد ازاں، یہ تمام چیزیں اورنگ آباد کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے قبول کیں۔ اس اقدام کا مقصد آر ایس ایس کو ملک کے آئین اور قومی ترنگے کے احترام کی یاد دلانا تھا، کیونکہ آر ایس ایس کا طرزِعمل اکثر آئینی اقدار کے منافی دکھائی دیتا ہے۔ اس موقع پرسجات امبیڈکر نے کہا کہ آر ایس ایس کا آئین اور ترنگا لینے سے انکار کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ تنظیم نہ توملک کے آئین کی وفادار ہے اور نہ ہی قومی علامتوں کا احترام کرتی ہے۔