• Mon, 01 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’ایس سی او‘ اجلاس میں صحافیوں کی مدد کیلئے مامور انسان نما روبوٹ توجہ کا مرکز

Updated: September 01, 2025, 10:41 AM IST | Agency | Tianjin

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)  کے سربراہی اجلاس  میں صحافیوں کی مدد اور  رہنمائی کیلئے  قائم کئے گئے ہیلپ ڈیسک میں موجود انسان نما روبوٹ (ہیومنائڈ) جس کا نام ’شیاؤ ہی‘ رکھا گیا ہے، سب کی توجہ کا مرکز ہے۔

Xiao He talking to the media. Photo: INN
’شیاؤ ہی‘ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)  کے سربراہی اجلاس  میں صحافیوں کی مدد اور  رہنمائی کیلئے  قائم کئے گئے ہیلپ ڈیسک میں موجود انسان نما روبوٹ(ہیومنائڈ)جس کا نام ’شیاؤ ہی‘ رکھا گیا ہے، سب کی توجہ کا مرکز ہے۔  شیاؤ ہی دنیا کی کسی بھی زبان  میں  بالکل انسانوں کی طرح   بات کر سکتی ہے۔ سربراہی اجلاس کے ہال میں موجود  شیاؤ ہی نے اپنا تعارف خود کرواتے ہوئے بتایا کہ ’’میں شیاؤہی ہوں، مجھے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کیلئے بطور خاص بنایا گیا ہے۔ میں  جدید تکنالوجی سے لیس ہیومنائڈ  اے آئی معاون ہوں۔ میں متعدد زبانوں میں تعاون پیش کرسکتی ہوں۔‘‘ خبر رساں  ایجنسی ’آئی اے این ایس‘  نے میڈیا کیلئے بنائے گئے ہیلپ ڈیس پر پہنچ کر جب  شیاؤ ہی سے گفتگو کی تو اس نے کسی خاتون کی طرح گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ ایس سی او سمٹ  کے میڈیا سینٹر نے تسلیم شدہ میڈیا اہلکاروں کیلئے وسیع سہولیات کا نظم  کیا  ہے۔ ان میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن نشریات، پریس کانفرنسیں، سرکاری فوٹو گرافی، فورم کی معلومات اور ٹیکنالوجی و ثقافت پر نمائشیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ میڈیا نمائندے کھانے پینے کی سہولیات سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں تاکہ طویل اجلاس کے دوران اپنے کام کو کسی تکلیف کے بغیر آرام سے انجام دے سکیں۔‘‘سربراہی اجلاس میں شیاؤہی کو متعارف کرانے کا چین کا  مقصد جہاں  تکنالوجی کےمحاذ پر اپنی بالادستی کا مظاہرہ ہے وہیں ، میڈیا کی کارکردگی  میں  بہتری اور  ترجمے سمیت دیگر معلوماتی خدمات میں فوری اور قابل اعتماد مدد فراہم کرنا ہے۔ بہرحال  یہ انسان نما اے آئی روبوٹ بین الاقوامی  اجلاسوں   میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے رول کی عکاسی کرتا ہے اور ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح ٹیکنالوجی کو پیچیدہ اور اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں انسانی عملے کے تعاون کیلئے  بروئے کار لایا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK