کانگریس نے محض ایڈوائزری جاری کردینے پر برہمی کااظہار کیا، تہران پراسرائیلی حملوں کی بھی مذمت کی، اسے اسلامی جمہوریہ کی خود مختاری پر حملہ قراردیا۔
EPAPER
Updated: June 16, 2025, 11:08 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
کانگریس نے محض ایڈوائزری جاری کردینے پر برہمی کااظہار کیا، تہران پراسرائیلی حملوں کی بھی مذمت کی، اسے اسلامی جمہوریہ کی خود مختاری پر حملہ قراردیا۔
کانگریس نے اسرائیلی حملوں کے بعد ایران پھنس جانےوالے ۱۵؍ سو ہندوستانی طلبہ کا معاملہ پوری شدت سے اٹھاتے ہوئے اتوار کو مودی حکومت کو کٹہرےمیں کھڑا کردیا۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے تہران کے خلاف اسرائیل کی یکطرفہ فوجی کارروائی کی بھی مذمت کی اوراسے اسلامی جمہوریہ کی خود مختاری پر حملہ قراردیا۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ کو ایڈوائزری جاری کرنے سے آگے بڑھنا چاہئے اورفوری طور پر طلبہ کے انخلاء کا ایک مربوط طر یقہ کار قائم کرنا چاہیے۔اس کیلئے ہنگامی رسپانس ٹیموں، ریئل ٹائم کمیونی کیشن چینلز اور نقل وحمل کے مدد کے ساتھ طلبہ کو محفوظ طورپر باہر نکالنا چاہئے۔ انہوں نے پل پل بدلتی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل کہ ایسا کرنا دشوار ہوجائے، حکومت کوفوری اقدامات کرنے چاہئیں۔کانگریس کے ترجمان نےکہا کہ ایران میں ہندوستانی طلبہ مدد کیلئے پکار رہے ہیں، لیکن حکومت بڑی حد تک کوئی جواب نہیں دے رہی ہے، یہاں تک کہ آسمان سے میزائلوں کی بارش ہورہی ہے۔ پروازیں معطل ہونے، تہران کے فضائی حدود بند ہونےکے ساتھ انٹرنیٹ تک رسائی میں خلل پڑنے سے۱۵۰۰؍سے زائد ہندوستانی طلبہ غیر یقینی کی حالت میں ہیں ۔ان کے پاس انخلاء یا محفوظ علاقوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔ یاد رہے کہ ایران میں ہندوستانی سفارت خانے بس ایک عمومی ایڈوائزری جاری کی ہےجس میںطلبہ پر زور دیا گیاکہ وہ الرٹ رہیں اور سبھی طرح کی غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ سفارت خانے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فالو کریں اور مقامی حکام کے مشورے کے مطابق حفاظتی پروٹوکول پر عمل کریں۔