وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق جنگ میں جانی نقصان کیساتھ بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا۔
EPAPER
Updated: June 27, 2025, 12:03 PM IST | Agency | Tehran/Tel Aviv
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق جنگ میں جانی نقصان کیساتھ بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان۱۲؍ روزہ جنگ کے دوران جہاں ایران میں فوجی افسران اور جوہری سائنس دانوں سمیت۶۰۰؍ سے زائد شہادتیں ہوئیں۔ وہیں دوسری جانب اسرائیل نے جو اعداد و شمار دنیا کے سامنے رکھے اسکے مطابق ایرانی حملوں کے نتیجے میں ۲؍ درجن سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ تاہم اس جنگ میں دونوں ملکوں کو روزانہ سیکڑوں ملین ڈالر کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑا۔ اس حوالے سے العربیہ نے وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں ماہرین کے اندازوں کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں ملکوں کو ہونے والے نقصانات کا ایک جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے دوران ایرانی میزائل اور ڈرونز کا مقابلہ کرنے کیلئے بڑی تعداد میں انٹر سیپٹر میزائل استعمال کیے، ان میزائلوں کی یومیہ لاگت۲۰۰؍ ملین ڈالر تک بتائی جاتی ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ایک رپورٹ میں اسرائیل کے انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سکیورٹی اسٹڈیز کے محقق یہوشوا کالسکی نے ایران کے خلاف استعمال ہونے والے میزائلوں کی لاگت بتائی ہے۔
-ڈیوڈز سلنگ سسٹم مختصر اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو تباہ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جسے ایک مرتبہ ایکٹیویٹ کرنے پر تقریباً۷؍ لاکھ ڈالر لاگت آئی ہے۔
-ایرو تھری سسٹم طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جسے ایک مرتبہ ایکٹیویٹ کرنے پر تقریباً۴؍ ملین ڈالر لاگت آتی ہے۔
- ایرو ٹو سسٹم کی لاگت تقریباً۳؍ ملین ڈالر فی مداخلت ہے۔
امریکی جریدے کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران کے خلاف جنگ کے دوران اسرائیل کو اپنے ائیر ڈیفنس یا اینٹی میزائل سسٹم پر یومیہ۱۰؍ ملین سے۲۰۰؍ ملین امریکی ڈالر پھونکنے پڑے۔ ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں بالخصوص تل ابیب، حیفا اور بیر السبع میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں رپورٹ میں ان تباہ شدہ عمارتوں کی مرمت پر لاگت کا تخمینہ۴۰۰؍ ملین ڈالر بتایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران نے حیفا میں قائم آئل ریفائنری پر حملہ کیا اس حملے میں اربوں روپے کے انفرا اسٹرکچر کی تباہی کے علاوہ اسرائیل کو۸۵؍ کروڑ روپے یومیہ نقصان برداشت کرنا پڑا۔
اگرچہ ایران حکومت کی جانب سے اب تک جنگ کےدوران معاشی نقصانات کے اعدادوشمار جاری نہیں کیے گئے لیکن نیوکلیئر سائٹس سمیت عمارتوں کی تباہی میں ایران کیلئے دسیوں ارب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں متاثر ہونے والے ایران کے جوہری مقامات تہران کی اربوں کی لاگت سے قائم کیے گئے تھے۔ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ کئی روز جاری رہنے والی اس جنگ کے دوران ایران کو اسرائیل کے مقابلے مادی نقصان کے بجائے جانی نقصان زیادہ برداشت کرنا پڑا۔ امریکی تھنک ٹینک کی ایک رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے سے قبل ہی ایران کو تعمیرات اور انفرا اسٹرکچر کی مد میں ۵۰۰؍ بلین امریکی ڈالر کی ضرورت تھی اور حملے کے بعد اس میں کئی ارب ڈالرز کا مزید اضافہ ہوگیاہے۔