Inquilab Logo Happiest Places to Work

حیدر آباد: رہائشی عمارت میں خوفناک آتشزدگی، ۱۷؍ افراد جاں بحق

Updated: May 19, 2025, 12:33 PM IST | Hyderabad

تاریخی عمارت چار مینار کے قریب گلزار ہا ؤس کی عمارت میںحادثہ، متوفیوں میں ۸؍ بچے شامل ،۱۵؍ افراد کوبچایا گیا، آگ کی ممکنہ وجہ شارٹ سرکٹ۔

First photo: Locals in distress after the fire, second photo: Police, locals and fire department personnel near Char Minar. Photo: PTI
پہلی تصویر:آگ لگنے کے بعدمقامی افراد پریشانی کے عالم میں،دوسری تصویر چار مینار کے قریب پولیس ، مقامی افراد اورفائرمحکمہ کے اہلکار۔ تصویر: پی ٹی آئی

تاریخی اہمیت کے حامل اس شہر میں چارمینار کے قریب گلزار ہاؤس کی ایک عمارت میں اتوار کی صبح آگ لگ گئی۔ اس خوفناک حادثے میں ۱۷؍ افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جن میں ۸؍ بچے شامل ہیں۔ حادثے وقت عمارت میں ۳۰؍ سے ​​زائد افراد موجود تھے۔ ان میں سے۱۵؍ سے زائد افراد کو بچا لیا گیا۔فائر بریگیڈ کی ۱۱؍ گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ آگ بجھانے کیلئے فائر فائٹرز کو ۲؍گھنٹے مشقت کرنی پڑی۔ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے تاہم ابھی تک سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس حادثے میں املاک کے نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔
فائر ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی اطلاع صبح ۶؍ بجکر۱۶؍ منٹ پر ملی جس کے بعد ٹیم نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ کئی لوگ بے ہوش پائے گئے اور تقریباً۱۰؍ افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔پولیس کے مطابق عمارت کے گراؤنڈ فلور پر جویلری کی دکانیں تھیں اور اوپری منزل پر لوگ رہتے تھے ۔ آگ دکانوں میں لگی اور اوپر تک پھیل گئی۔ عمارت میں صرف ایک تنگ سیڑھی تھی جس کی وجہ سے لوگ باہر نہیں نکل سکے اور دَم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے۔
وزیراعظم  مودی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا
وزیر اعظم مودی نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔  انہوں نے ایکس پر لکھا ’’حیدرآباد میں آتشزدگی کے واقعہ میں جانوں کے ضیاع پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ ان لوگوں سے تعزیت جو اپنے عزیزوں کو کھو چکے ہیں۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں ۔ متوفیوں کے لواحقین کو۲؍ لاکھ روپے اور زخمیوں کو۵۰؍ ہزار روپے پی ایم ریلیف فنڈ سے دیئے جائیں گے۔‘‘
وزیر پونم پربھاکر کا دعویٰ، زیادہ تر افراد کی موت ہوئی
تلنگانہ کے وزیر پونم پربھاکر نے بتایا کہ آگ صبح۶؍بجے کے قریب لگی اور فائر بریگیڈ۶؍ بجکر۱۶؍ منٹ تک موقع پر پہنچ گئی۔ ٹیم نے سب کو بچانے کی کوشش کی لیکن آگ بہت تیزی سے پھیل چکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمارت میں رہنے والے زیادہ تر افراد کی موت ہو گئی۔ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے  متاثرہ خاندان سے بات کی ہے اور انہیں حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ عینی شاہد نے بتایا کہ تمام متوفیوں والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
 زاہد نامی ایک عینی شاہد نے بتایا کہ آگ اتنی شدید تھی کہ وہ مرکزی دروازے سے اندر داخل نہیں ہوسکا۔ شٹر اور دیوار توڑ کر وہ پہلی منزل پر پہنچا لیکن سب کچھ جل چکا تھا۔ فائر بریگیڈ نے اچھا کام کیا لیکن آگ شدید تھی۔ 
اسکائی لفٹ ہائیڈرولک پلیٹ فارم سے آگ بجھائی گئی
آگ بجھانے کیلئے جدید فائر روبوٹس اور برونٹو اسکائی لفٹ ہائیڈرولک پلیٹ فارم بھی استعمال کئے گئے۔بتا دیں کہ برونٹو اسکائی لفٹ ہائیڈرولک پلیٹ فارم ایک بڑے فائر بریگیڈ پر نصب ہوتا ہے۔ اس کا ایک لمبا ہائیڈرولک بازو  ہوتاہے جو اوپر نیچے ہوسکتا  ہے اورگھوم سکتا ہے۔ اس بازو کے اوپر ایک پلیٹ فارم ہوتا  ہے جس  پر فائر مین کھڑے ہو کر اونچی عمارتوں تک پہنچ سکتے ہیں۔
راہل گاندھی اور کھرگے کا اظہار افسوس
اس حادثہ پر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مہلوکین کے ورثاء سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت ظاہر کی۔ انہوں نے اس واقعہ میں جھلس جانے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اسی دوران کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے بھی اس واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ کھرگے نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کو فون کرتے ہوئے اس واقعہ کی تفصیلات حاصل کیں۔ ریونت ریڈی نے انہیں واقعہ کی تفصیلات سے واقف کروایااورمدد کا یقین دلایا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK