بھوجپوری اداکارنے کہا کہ اب وہ پانچ سال کچھ کما نہیںسکیں گے ،وہ سیاست میںکبھی آنا ہی نہیںچاہتے تھے ا ور نہ نیتا بننا چاہتے تھے۔
اداکارکھیساری لال یادو۔ تصویر:آئی این این
بھوجپوری فلموں کے معروف اداکار اور گلوکار کھیساری لال یادو کو بہار اسمبلی انتخابات میں پہلی ہی کوشش میں سخت ناکامی کا سامنا کرنا پڑاجس پر ان کا درد چھلک پڑا ۔ انہوں نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر چھپرا اسمبلی حلقے سے میدان میں اتر کر سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا مگر جے ڈی یو امیدوار چھوٹی کماری کے ہاتھوں انہیں۷۶۰۰؍ ووٹوں سے شکست ہوئی۔
انہوں نے ایک ٹی وی چینل اور ایک یوٹیوبر کوانٹرویودیتے ہوئےکئی باتیں کہیں۔کھیساری لال یادو نے کہاکہ اب پانچ سال میری کوئی کمائی نہیں ہونے والی ہے۔میں نے تیجسوی کیلئے اپنے کریئرکو داؤپر لگا دیا ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ اصل میں سیاست کیلئے بنے ہی نہیں تھے۔ ان کے الفاظ میں، ’’میں کبھی نیتا نہیں بننا چاہتا تھا، میں شروع سے ہی انتخابات کے خلاف تھا۔ سچ پوچھیں تو میں سیاست میں آنا ہی نہیں چاہتا تھا اور نہ ہی میں اپنی زندگی میں کبھی نیتا بن پاؤں گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ زندگی میں ہمیشہ دل سے سوچتے ہیں اور دل سے سوچنے والے لوگ ایسی جگہ پر یعنی سیاست جیسے سخت اور حسابی میدان میں زیادہ دیر نہیں ٹک سکتے۔اس سے قبل کھیساری لال یادو نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر بھی ایک ویڈیو شیئر کیا تھا جس میں وہ جذباتی نظر آئے، تاہم انہوں نے خود کو سنبھال کر کھلے دل سے چھپرا اور بہار کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام نے انہیں بے پناہ محبت اور اپنائیت دی۔ شکست کے باوجود ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کو چھپرا کے لوگوں کا بیٹا سمجھتے ہیں اور آئندہ بھی اسی رشتے کو نبھاتے رہیں گے ۔ علاوہ ازیں کھیساری نے انسٹا پر ایک پوسٹ میں کہا ’’ میں نے سخت محنت کی، سخت جدوجہد کی اور جو کچھ بھی ہوسکاوہ کیا۔ یہ میری زندگی کا پہلا فیصلہ تھا جہاں مجھے ایک گھنٹے میں فیصلہ کرنا پڑا اورنا نہ کہہ سکا۔میں نے اپنے کریئر کوایسے شخص کیلئے خطرے میں ڈال دیا جس کی میں عزت کرتا ہوں۔‘‘