ممبئی یونیورسٹی میں انجمن طلبہ قديم مدرسۃ الاصلاح مہاراشٹر یونٹ کی پانچویں تعلیمی کانفرنس میں سینٹ کے ممبرڈاکٹر وشمبھرجادھو کا وعدہ۔
EPAPER
Updated: January 07, 2024, 9:12 AM IST | Hamza Fazal Islahi | Mumbai
ممبئی یونیورسٹی میں انجمن طلبہ قديم مدرسۃ الاصلاح مہاراشٹر یونٹ کی پانچویں تعلیمی کانفرنس میں سینٹ کے ممبرڈاکٹر وشمبھرجادھو کا وعدہ۔
سنیچر کو انجمن طلبہ قديم مدرسةالاصلاح مہاراشٹر یونٹ کے زیر اہتمام ممبئی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے اشتراک سے کسما گراج مراٹھی بھاشابھون، کالینا کیمپس میں پانچویںیک روزہ تعلیمی کانفرنس ہوئی جس میں مدارس کی سند کو ممبئی یونیورسٹی سے منظوری دینے پر زور دیا گیا۔
تعلیمی کانفرنس کے مہمان اعزازی ممبئی یونیورسٹی کے سینیٹ ممبر وشوامبھرجادھو نے اپنے خطاب میں ڈگری کی منظوری سےمتعلق کہنا تھا،’’ممبئی یونیورسٹی میں مدارس کی ڈگری کی منظوری کےلئے کوشش کروں گا۔‘‘
ندوۃ العلماء لکھنؤکی ابنائے قدیم مہاراشٹر شاخ کے صدر محمد لقمان ندوی اور انجمن طلبہ قدیم جامعۃ الفلاح مہاراشٹر یونٹ کے جنرل سیکریٹری عبدالقوی فلاحی نے ممبئی میں مدارس کی سند کی منظوری سے متعلق اپنی جدوجہد کے بارے میں بتایا۔ اپنے خطاب میں اس موضوع پر ممبئی یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے صدر عبداللہ امتیاز نے بتایا کہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو اور عربی کی جانب سے مدارس سے ڈگری کی منظوری کی کوشش جاچکی ہے، آئندہ بھی اس کاسلسلہ جاری رہے گا۔ حکومتی تعاون کیلئے سازگار حالات کا انتظار کیا جارہا ہے۔ ممبئی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر رویندرکلکرنی بھی مدارس کی ڈگری کی منظوری سے متعلق ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔ کانفرنس میں شعبۂ عربی کے صدر ڈاکٹر جمشید احمدندوی نے بتایا کہ مدارس کے طلبہ قانون کی تعلیم میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور دیگر شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں،اس اعتبار سے ان کی ڈگری منظور کی جانی چاہئے۔یہاں ملازمت کرنے والے بہت سے طلبہ کے پاس وقت ہے لیکن منظوری نہ ہونے سے وہ اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کرپاتے۔
مدرسۃ الاصلاح سرائے میر کے قرآن مجید کے استاد مولانا محمد عمر اسلم اصلاحی نے اپنےصدارتی خطبے میںکئی غلط فہمیوں کا ازالہ کیا اورمدرسۃ الاصلاح کےفارغین کو ناقص معلومات کی بنیاد پر تبصرہ نہ کرنے کی نصیحت کی۔ شعبۂ عربی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر ابوسفیان اصلاحی نے ’فارغین مدرسۃ الاصلاح کی خدمات‘ اورنیشنل آرکائیوز آف انڈیا کے آرکائیوسٹ ڈاکٹر فیضان احمد اصلاحی اعظمی نے ’تاریخ مدرسۃ الاصلاح‘ پر اپنے مقالات پیش کئے۔ مولاناافروز عالم اصلاحی نے درس قرآن پیش کیا۔ فیضی علی اصلاحی اور ان کے رفقاء نے ترانۂ مادر علمی پیش کیا۔ مولانا محمدنصیر اصلاحی نے خطبۂ استقبال پیش کیا۔ ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان اور ممبئی یونیورسٹی کے معاشیات کے پروفیسر سریش میاندر نے بھی خطاب کیا۔ انجمن کے ترجمان سالانہ ’ندائےاصلاح‘ کا اجراء ڈاکٹر عبداللہ امتیاز اور اصلاحی ڈائری کا اجراء مولانا محمد عارف اصلاحی عمری کے ہاتھوں ہوا ۔ نظامت شعبۂ اردو ممبئی یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر قمر صدیقی اور مولانا اخترسلطان اصلاحی نے کی۔کانفرنس کے کنوینر ڈاکٹر محمد تابش اصلاحی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔