ایپل کے سی ای او ٹم کُک نے جمعہ کو کہاکہ ایپل جون سہ ماہی میں امریکہ میں فروخت ہونے والے آئی فونز کی اکثریت ہندوستان سے حاصل کرے گا۔
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 4:59 PM IST | New York
ایپل کے سی ای او ٹم کُک نے جمعہ کو کہاکہ ایپل جون سہ ماہی میں امریکہ میں فروخت ہونے والے آئی فونز کی اکثریت ہندوستان سے حاصل کرے گا۔
ایپل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے جمعہ کو کہاکہ ایپل جون سہ ماہی میں امریکہ میں فروخت ہونے والے آئی فونز کی اکثریت ہندوستان سے حاصل کرے گا جبکہ چین دیگر عالمی منڈیوں کیلئےبیشتر ڈیوائسز تیار کرے گاکیونکہ ٹیکس ٹیرف کے بارے میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ کمپنی کی دوسری سہ ماہی کی آمدنی کال کے دوران ایپل کے سی ای او ٹِم کُک نے کہا کہ ویتنام، امریکہ میں فروخت ہونے والے تقریباً تمام آئی پیڈ، میک، ایپل واچ اور ایئر پوڈز کی تیاری کا ملک بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا:’’جون سہ ماہی کیلئے ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکہ میں فروخت ہونے والے آئی فونز کی اکثریت ہندوستان میں تیار کی جائے گی اور امریکہ میں فروخت ہونے والے تقریباً تمام آئی پیڈ، میک، ایپل واچ اور ایئر پوڈز ویتنام میں بنیں گے۔ چین امریکہ کے علاوہ دیگر منڈیوں میں فروخت ہونے والی مصنوعات کی اکثریت کا ذریعہ بنا رہے گا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: دہلی: موسلادھار بارش کے سبب ۴؍ افراد کی موت، ۱۰۰؍ سے زائد پروازیں متاثر
ٹم کُک نے کہا کہ جون سہ ماہی کیلئے ایپل کو ٹیرف کا سب سے بڑا اثر۲۰؍ فیصد کی شرح پر ہےجو ان مصنوعات پر لاگو ہوتا ہے جنہیں چین سے امریکہ درآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کی طرف سے اپریل میں مخصوص مصنوعات کی درآمد پر اضافی ۱۲۵؍ فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ کک نے بتایا کہ ہمارے لئے یہ ٹیرف امریکہ میں ایپل کیئر اور کچھ لوازمات (اکسیسریز) پر لاگو ہوتا ہے جس سے ان مصنوعات پر چین میں کل ٹیرف کی شرح کم از کم ۱۴۵؍فیصد ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایپل کی اکثریتی مصنوعات جیسے کہ آئی فون، میک، آئی پیڈ، ایپل واچ اور ویژن پرو فی الحال ان عالمی باہمی ٹیرف کا شکار نہیں ہیں جو اپریل میں اعلان کئے گئے تھےکیونکہ امریکی محکمہ تجارت نے سیمی کنڈکٹر بنانے والے آلات اور سیمی کنڈکٹر پر مبنی مصنوعات پر سیکشن۲۳۲؍ کے تحت تحقیقات شروع کی ہیں۔ جم ککنے کہا کہ ’’جیسا کہ میں نے اپنی ابتدائی گفتگو میں ذکر کیا، اگر موجودہ عالمی ٹیرف کی شرحیں، پالیسیز اور اطلاق جون سہ ماہی کے باقی حصے میں تبدیل نہ ہوں، تو ہم تخمینہ لگاتے ہیں کہ اس کا اثر ہماری لاگت پر۹۰۰؍ ملین امریکی ڈالر تک ہو سکتا ہے۔ میں مستقبل میں پیداواری امتزاج کے بارے میں پیش گوئی نہیں کرنا چاہتا لیکن جون سہ ماہی کیلئے مصنوعات کی تیاری کے ممالک کے بارے میں وضاحت دینا چاہتا تھا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: مئی میں ۵؍اہم تبدیلیاں، دودھ اور اے ٹی ایم مہنگا، کمرشل سلنڈر سستا
یاد رہے کہ ایپل نے ۲۹؍ مارچ ۲۰۲۵ء ختم ہونے والی دوسری سہ ماہی کیلئےاپنی آمدنی میں ۵؍ فیصد اضافہ ظاہر کیا ہے، جو۷۵ء۹۰؍ ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر۳۵ء۹۵؍ ارب ڈالر ہو گئی جس کی بنیادی وجہ سروسیز، میک اور آئی پیڈ کی فروخت میں اضافہ ہے۔ تاہم، آئی فون کی فروخت میں سال بہ سال تقریباً ۲؍فیصد کمی ہوئی ہے جو مارچ ۲۰۲۴ءکی سہ ماہی میں ۹۶ء۴۵؍ ارب ڈالر سے کم ہو کر۸۴ء۴۶؍ ارب ڈالر رہی۔