Inquilab Logo

’’بدعنوانی ثابت ہوئی تو سیاست ہی نہیں جھارکھنڈ بھی چھوڑ دوں گا‘‘

Updated: February 06, 2024, 4:44 AM IST | Agency | Ranchi

سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کا مرکزی حکومت اور ای ڈی کو چیلنج،کہا: میں آنسو نہیں بہاؤں گا بلکہ ڈٹ کر حالات کا مقابلہ کروں گا۔

Former Jharkhand Chief Minister Hemant Soren, who was granted a one-day release on Monday. Photo: INN
جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین جنہیں پیر کو ایک دن کی رہائی ملی تھی۔ تصویر : آئی این این

جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے جو اِن دنوں ای ڈی کی حراست میں ہیں، مودی حکومت پر کئی الزامات عائد کئے۔  اسمبلی میں تحریک اعتماد میں حصہ لینے کیلئے انہیں عدالت کی جانب سے ایک دن کی راحت ملی تھی۔ اس موقع پر انہوں نےمرکزی حکومت، گورنر اور بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا اور اپنی گرفتاری کو جمہوریت کا  سیاہ باب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بات بدعنوانی کی نہیں ہے بلکہ کچھ لوگوں کو یہ بات ہضم ہی نہیں ہوپارہی ہے کہ ملک کا ایک قبائلی نوجوان وزیراعلیٰ کی مسند پر کیسے بیٹھ سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں آنسو نہیں بہاؤں گا بلکہ اس کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھ پر بدعنوانی ثابت ہوجائے تو میں سیاست ہی نہیں بلکہ جھارکھنڈ بھی چھوڑ دوں گا۔
خیال رہے کہ ای ڈی نے انہیں زمین سے متعلق گھوٹالے کے الزام میںمنی لانڈرنگ کیس  کے تحت۳۱؍ جنوری کو گرفتار کیا تھا۔ ان کے وزیر اعلیٰ کے عہدہ سےاستعفیٰ دینے کے بعد چمپئی سورین نے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا تھا اور پھر۲؍ فروری کو انھوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف بھی لے لیا تھا۔ اپنی تقریر میں ہیمنت سورین نے کہا کہ ’’میری گرفتاری میں راج بھون بھی شامل ہے۔ مجھے گرفتار کرنے والے ثابت کریں کہ جس زمین کے حوالے سے مجھے گرفتار کیا گیا ہے وہ میرے نام پر ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’۳۱؍ جنوری کی سیاہ رات کو ملک کی جمہوریت میں ایک نئے انداز کیلئے یاد کیا جائے گا۔ ملک میں پہلی بار کسی وزیر اعلیٰ کی اس طرح گرفتاری ہوئی ہوگی۔ یہ واقعہ جس طرح پیش آیا ہے، میں اسے دیکھ کر حیران ہوں۔‘‘
 اپنے مخالفین کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’اگر کوئی میری عزت نفس پر غلط نظر ڈالے گا تو میں اسے منھ توڑ جواب دوں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ان حالات سے ہم نہ ڈرے ہیں، نہ ہی ہم نے پیٹھ پھیری ہے۔ ہم نے علاحدہ ریاست کا درجہ مانگا تو مذاق اڑایا گیا، غیر قانونی کام کوئی ان ایجنسیوں سے سیکھے۔‘‘سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’نہایت منصوبہ بند طریقے سے ۲۰۲۲ء سے ۳۱؍ جنوری کے واقعے کی اسکرپٹ لکھی جا رہی تھی۔ میری گرفتاری میں راج بھون بھی شامل ہے۔‘‘
سورین نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ کہتے ہیں ہم جنگل میں تھے اور ہمیں جنگل میں ہی رہنا چاہئے۔ یہ ہمیں اچھوت سمجھتے ہیں۔ ہم برابر میں آ گئے تو ان کے کپڑے گندے ہو گئے۔ ان کو میرے ہوائی جہاز میں پرواز کرنے سے دقت ہے، میرےفائیو اسٹار ہوٹل میں رہنے سے دقت ہے، میرے بی ایم ڈبلیو میں سفر کرنے سے دقت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ مجھے جیل  میں ڈال کر یہ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔ مجھے معلوم تھا کہ وہ میری مدتِ کار میں بھی رکاوٹیں کھڑی کریں گے۔ ہماری معدنی دولت پر ان کی نظر گدھ کی مانند ہے۔ صرف جھارکھنڈ میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں قبائلی محفوظ نہیں ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK