راشٹریہ او بی سی مہاسنگھ کے ببن رائو تائیواڑے نے مراٹھا کارکن کے موقف کو غلط بتایا، چھگن بھجبل کا دفاع کیا۔
EPAPER
Updated: July 13, 2024, 11:06 AM IST | Ali Imran | Nagpur
راشٹریہ او بی سی مہاسنگھ کے ببن رائو تائیواڑے نے مراٹھا کارکن کے موقف کو غلط بتایا، چھگن بھجبل کا دفاع کیا۔
ان دنوں ریزرویشن کے معاملےپر مراٹھا اور او بی سی سماج آمنے سامنے نظر آ رہے ہیں۔ جمعہ کو جب مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے پاٹل اپنے آبائی ضلع جالنہ میں ایک ریلی کی تیاری کر رہے تھے اسی وقت ناگپور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راشٹریہ او بی سی مہا سنگھ کے صدر ببن راؤ تائیواڑے نے انہیں نشانہ بنایا۔ انہوں کہا کہ مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے منوج جرنگے کا موقف غلط ہے۔ وہ اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں۔ حکومت ان کے مطالبات پورے کرے گی۔ انہیں حکومت کے خلاف بات کرنی چاہئے۔ کسی شخص کے خلاف بات کرنا جرنگے پاٹل کو زیب نہیں دیتا۔
تائیواڑے نے کہا’’ میں جرنگے پاٹل کے موقف کی مذمت کرتا ہوں۔ ببن راؤ تائیواڑے نے منوج جارنگے کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں اگر کل ریاست میں مراٹھا۔او بی سی تنازع ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار منوج جرنگے ہوں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وزیر چھگن بھجبل او بی سی کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ منوج جرنگے کی مخالفت کرتے ہیں۔ منوج جرنگے کی جانب سے بار بار ۲۸۸؍ امیدواروں کو کھڑا کرکے مخالفین کو شکست دینے کی بات کی جاتی ہے۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے تائیواڑے نے کہا’’ انتخابات میں جرنگے کس کو ہرائیں گے، کس کو منتخب کریں گے، یہ ان کا مسئلہ ہے۔ ہر ایک کو اپنے موضوعات اٹھانے کا آئینی حق ہے۔ لیکن ان کے مطالبات قبول ہوں گے یا نہیں یہ دیکھنا ہوگا۔ او بی سی سماج کو حکومت پر بھروسہ ہے اس لئے او بی سی سماج اب تک پُرامن ہے۔ ڈاکٹر ببن راؤ تائیواڑے نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جس دن یہ معلوم ہوگا کہ حکومت جلد بازی میں کنبی سرٹیفکیٹ دے رہی ہے تو او بی سی سماج سڑکوں پر آکر جدوجہد کرے گا۔