ستمبر ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے بنیادی شعبے کی نمو۳؍ فیصد پر آ گئی، اسٹیل اور سیمنٹ میں اضافہ ہوا، لیکن ریفائنری، قدرتی گیس اور خام تیل کمزور ہے۔ صنعتی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، لیکن رفتار سست اور ناہموار ہے۔
EPAPER
Updated: October 21, 2025, 7:33 PM IST | New Delhi
ستمبر ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے بنیادی شعبے کی نمو۳؍ فیصد پر آ گئی، اسٹیل اور سیمنٹ میں اضافہ ہوا، لیکن ریفائنری، قدرتی گیس اور خام تیل کمزور ہے۔ صنعتی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، لیکن رفتار سست اور ناہموار ہے۔
اگست میں۵ء۶؍ فیصد کے مقابلے ستمبر۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے بنیادی شعبے کی نمو کم ہوکر ۳؍فیصد ہوگئی۔ یہ کمی بنیادی طور پر ریفائنری مصنوعات، قدرتی گیس اور خام تیل کی کمزور کارکردگی کی وجہ سے ہوئی۔ دوسری جانب اسٹیل اور سیمنٹ نے مضبوط اضافہ دیکھا۔ یہ اعداد و شمار وزارت تجارت اور صنعت نے جاری کیے ہیں۔
بنیادی صنعتوں کی اہمیت
۸؍ بنیادی صنعتوں میں کوئلہ، خام تیل، قدرتی گیس، ریفائنری مصنوعات، کھاد، اسٹیل، سیمنٹ اور بجلی شامل ہیں۔ انڈیکس آف انڈسٹریل پروڈکشن (آئی آئی پی ) کا۴۰؍ فیصد حصہ ان کا ہے۔
اسٹیل لیڈز، توانائی کا شعبہ پیچھے رہ گیا
اسٹیل کی پیداوار اگست میں۶ء۱۳؍ فیصد اضافے کے بعد، سال بہ سال۱ء۱۴؍ فیصد اضافے کی قیادت کرتی ہے۔ یہ مضبوط تعمیرات اور بنیادی ڈھانچے کی طلب سے کارفرما تھا۔ سیمنٹ کی پیداوار میں بھی ۳ء۵؍فیصد اضافہ ہوا، جو ہاؤسنگ اور رئیل اسٹیٹ کے شعبوں میں مستحکم سرگرمی کی عکاسی کرتا ہے۔ لیکن توانائی سے متعلقہ صنعتیں کمزور رہیں۔ ریفائنری کی پیداوار میں۷ء۳؍ فیصد جبکہ قدرتی گیس اور خام تیل کی پیداوار میں بالترتیب ۸ء۳؍ فیصد اور۳ء۱؍فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اس سے ہندوستان کے ہائیڈرو کاربن سیکٹر میں مسلسل کمی واقع ہوئی۔ کوئلے کی پیداوار میں اگست میں۴ء۱۱؍ فیصد اضافہ ہوا، لیکن ستمبر میں۲ء۱؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی، ایک اعلیٰ بنیاد کے اثر اور مانسون کی وجہ سے۔
یہ بھی پڑھئے:سونے کے دام بڑھنے سے گولڈ لون میں اضافہ
کھاد اور بجلی میں معمولی اضافہ
کھاد کی پیداوار میں۶ء۱؍ فیصد اضافہ ہوا، جو ربیع سے پہلے کے سیزن کے ذخیرہ اندوزی کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔ بجلی کی پیداوار میں۱ء۲؍ فیصد اضافہ ہوا، جو اگست میں ۱ء۴؍ فیصد اضافے سے سست ہے۔
سست شرح نمو
مالی سال ۲۶ءکی پہلی ششماہی میں بنیادی شعبے کی اوسط نمو۹ء۲؍ فیصد رہی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں ۳ء۴؍ فیصد تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ صنعتی سرگرمیاں اب بھی بڑھ رہی ہیں تاہم عالمی طلب کے بارے میں غیر یقینی صورتحال اور تمام شعبوں میں بحالی کی غیر ہمواری نے ترقی کو سست کر دیا ہے۔