Inquilab Logo

آئی آئی ٹی: ۸؍ ہزار طلبہ اب بھی ملازمت سے محروم، آر ٹی آئی میں انکشاف

Updated: May 23, 2024, 8:39 PM IST | New Delhi

ملک کا موقر تعلیمی ادارہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) جو دنیا بھر میں اپنی معیاری تعلیم اور اپنے طلبہ کو اعلیٰ ملازمتیں فراہم کروانے کیلئے مشہور ہے، امسال (۲۰۲۴ء) ۳۸؍ فیصد طلبہ کو ’’پلیسمنٹ‘‘ نہیں دے سکا ہے۔ تاہم، ادارہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سابق طلبہ سے رابطہ کررہا ہے تاکہ موجودہ بیچ کے ہر طالب علم کو ملازمت دلوائی جاسکے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ملک کا انتہائی معیاری تعلیمی ادارہ کہلانے والا آئی آئی ٹی (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی) جو اپنی اختراعی تدریس اور اعلیٰ پیمانے پر تقرریوں کیلئے جانا جاتا ہے، ان دنوں اپنے سیکڑوں طلبہ کو ملازمت فراہم کروانے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے۔ آئی آئی ٹیز میں جاری ’’پلیسمنٹ سیشن‘‘ میں تمام ۲۳؍ آئی آئی ٹی کیمپس میں تقریباً ۳۸؍ فیصد طلبہ کو اب تک ملازمت نہیں ملی ہے۔ آئی آئی ٹی کانپور کے سابق طالب علم دھیرج سنگھ کی طرف سے دائر کی گئی ایک آر ٹی آئی کی درخواست میں یہ اعدادوشمار جاری کئے گئے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: میانمار:روہنگیا اداروں کی نقل مکانی روکنے کیلئے عالمی برادری سے کارروائی کی اپیل

دھیرج سنگھ نے اپنے لنکڈ اِن پوسٹ میں آر ٹی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ۲۰۲۴ء میں ۲۱؍ ہزار ۵۰۰؍ طلبہ نے آئی آئی ٹی کے ذریعے ملازمت کا رجسٹریشن کروایا تھا جن میں سے ۳۸؍ فیصد کو ابھی ملازمت فراہم کروانا باقی ہے۔ ۳۸؍ فیصد یعنی ۸؍ ہزار طلبہ کے قریب۔ ۲۰۲۳ء میں تقریباً ۲۰؍ ہزار طلبہ نے ملازمت کیلئے رجسٹر کیا تھا جن میں سے ۱۵؍ ہزار ۸۳۰؍ طلبہ کو ملازمتیں ملیں جبکہ ۴؍ ہزار ۱۷۰؍ کو کیمپس سے ملازمت نہیں دی گئی، ایسے طلبہ کا فیصد ۲۱؍ تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ووٹنگ کے مکمل اعدادوشمار کو جاری کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی عجیب و غریب منطق

۲۰۲۲ء میں ۱۷؍ ہزار ۹۰۰؍ طلبہ نے ملازمت کیلئے رجسٹر کیا جن میں سے ۱۴؍ ہزار ۴۹۰؍ کو ملازمت ملی جبکہ ۳؍ ہزار ۴۱۰؍ طلبہ کی تقرریاں نہیں ہوئیں، یعنی ادارہ کل ۱۹؍ فیصد طلبہ کو ملازمت نہیں دے سکا۔ اس ضمن میں آئی آئی ٹی نے کہا ہے کہ وہ اپنے طلبہ کو ملازمت فراہم کروانے کیلئے سابق طلبہ کی مدد لے رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK