Updated: November 29, 2024, 10:04 PM IST
| Washington
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ۲۱؍ ویں صدی کے آغاز کے بعد سے دو تہائی ممالک میں اجرتوں میں عدم مساوات میں کمی آئی ہے جبکہ چیلنجز اب بھی ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ۲۰۰۰ء سے عالمی سطح پر اجرت میں عدم مساوات ۵ء۰؍ فیصد سے ۷ء۱؍ فیصد کی سالانہ شرح سے کم ہوئی ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ۲۱؍ ویں صدی کے آغاز کے بعد سے دو تہائی ممالک میں اجرتوں میں عدم مساوات میں کمی آئی ہے جبکہ چیلنجز اب بھی ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ۲۰۰۰ء سے عالمی سطح پر اجرت میں عدم مساوات ۵ء۰؍ فیصد سے ۷ء۱؍ فیصد کی سالانہ شرح سے کم ہوئی ہے۔ کم آمدنی والے ممالک کو سب سے زیادہ کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جہاں سالانہ فیصد ۲ء۳؍ سے ۶ء۹؍ فیصد کے درمیان ہے۔ دوسری طرف اعلیٰ آمدنی والے ممالک نے سست ترقی دیکھی ہے، جس میں سالانہ کمی ۳ء۰؍ فیصد سے ۷ء۰؍ فیصد کے درمیان ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اگرچہ اجرت میں عدم مساوات مجموعی طور پر کم ہوئی، تنخواہ کے پیمانے کے زیادہ اجرت والے کارکنوں میں کمی نمایاں تھی۔
یہ بھی پڑھئے: پانی پر تعمیر کئے گئے ہندوستان کے ۱۲؍ طویل ترین پُل۔ قسط (۱)
آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ہونگبو نے کہا کہ ’’مثبت حقیقی اجرت کی ترقی کی طرف واپسی ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ تاہم، ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ لاکھوں کارکنان اور ان کے خاندان لاگت کے بحران سے دوچار ہیں جس سے ان کا معیار زندگی تنزلی کا شکار ہے اور یہ کہ ملکوں کے درمیان اور اندرون ملک اجرتوں میں تفاوت ناقابل قبول حد تک زیادہ ہے۔‘‘ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر اجرتوں میں ۲۰۲۳ء میں ۸ء۱؍ فیصد اضافہ ہوا اور ۲۰۲۴ء میں اس میں ۷ء۲؍ فیصد اضافہ متوقع ہے جو ۱۵؍ برسوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’سلامتی کونسل غزہ جنگ بندی کیلئے ذمہ داری نبھائے‘‘
پھر بھی، علاقائی تغیرات برقرار ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں نے ترقی یافتہ معیشتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جی ۲۰؍ ابھرتی ہوئی معیشتوں نے ۲۰۲۳ء میں اجرت میں ۰ء۶؍ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جب کہ ترقی یافتہ جی ۲۰؍ معیشتوں میں ۵ء۰؍ فیصد کمی واقع ہوئی۔ دریں اثنا، ایشیا، بحرالکاہل، وسطی اور مغربی ایشیا، اور مشرقی یورپ میں مزدوروں نے دوسرے خطوں کے مقابلے میں تیزی سے اجرت میں اضافہ دیکھا ہے۔ مسلسل چیلنجوں کے بارے میں، رپورٹ نے مثبت رجحانات کے باوجود سخت اجرت کی عدم مساوات کو اجاگر کیا۔ عالمی سطح پر، سب سے کم تنخواہ پانے والے ۱۰؍ فیصد کارکن عالمی اجرت کے بل کا صرف ۵ء۰؍ فیصد کماتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، کم آمدنی والے ممالک میں عدم مساوات سب سے زیادہ واضح ہے، جہاں ۲۲؍ فیصد اجرت پر کام کرنے والے کارکنوں کو کم اجرت والے کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ نیز، خواتین اور غیر رسمی معیشت کے کارکن غیر متناسب طور پر متاثر ہوتے ہیں، کم کماتے ہیں اور زیادہ ملازمت کے عدم تحفظ کا سامنا کرتے ہیں۔