Inquilab Logo

ہندوستان تیزی سے معاشی ترقی کرے گا: آئی ایم ایف

Updated: April 18, 2024, 10:26 AM IST | New Dehli

مالیاتی ادارے نے ہندوستان کی جی ڈی پی کی پیشین گوئی کرتے ہوئے اسے ۶ء۸؍ فیصد کردیا ہے۔ چین کی معاشی ترقی سست رہے گی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

دنیا کی سب سے باوقار مالیاتی تنظیم ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے۲۰۲۴ء کے لئے ہندوستان کی جی ڈی پی ترقی کی پیشین گوئی کو۶ء۸؍ فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں گھریلو مانگ مضبوط ہے۔ اس کے علاوہ نوجوان آبادی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جو کام کرے گا اور جی ڈی پی گروتھ میں اضافہ کرے گا۔ اس سے پہلے جنوری میں آئی ایم ایف نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی ۶ء۵؍ فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا تھا۔ 
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ہندوستان۶ء۸؍ فیصد کی ترقی کے ساتھ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت رہے گا۔ ساتھ ہی اس عرصے کے دوران چین کی معیشت۴ء۶؍ فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ آئی ایم ایف نے اپنے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کے تازہ ترین ایڈیشن میں کہاکہ `ہندوستان کی ترقی۲۰۲۴ء میں ۶ء۸؍ فیصد اور ۲۰۲۵ء میں ۶ء۵؍ فیصد رہے گی۔ یہاں گھریلو مانگ مسلسل مضبوط ہے۔ اس کے علاوہ کام کرنے کی عمر کے افرا دکی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ 
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ چین کی معیشت کی رفتار کم ہورہی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق چین کی جی ڈی پی کی شرح نمو۲۰۲۴ء میں ۴ء۶؍ فیصد رہے گی جو کہ گزشتہ۵ء۲؍ فیصد تھی۔ ساتھ ہی، چین کی شرح نمو۲۰۲۵ء میں کم ہو کر۴ء۱؍ فیصد رہنے کی توقع ہے۔ 
آئی ایم ایف کا ماننا ہے کہ چین ابھی تک کورونا کے جھٹکے سے پوری طرح نہیں نکلا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پراپرٹی سیکٹر میں بھی سست روی ہے۔ اگر ہم عالمی اقتصادی ترقی کی بات کریں تو۲۰۲۳ء کی طرح ۲۰۲۴ء اور۲۰۲۵ء میں بھی یہ ۳ء۲؍ فیصد رہنے کی امید ہے۔ 
آئی ایم ایف کے چیف اکنامسٹ پیئر اولیور گورنچاس کا کہنا ہے کہ پالیسی سازوں کو ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جن سے حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہو اور معاشی ترقی کے امکانات بھی بہتر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مایوس کن اندازوں کے باوجود عالمی معیشت مستحکم ہے۔ فی الحال کسی بڑے بحران کا کوئی امکان نہیں۔ 
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے ۱۶؍اپریل کو ہندوستان کیلئے مالی سال۲۵؍ جی ڈی پی کی شرح نمو کے اپنے تخمینے میں اضافہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے اسے ۰ء۳۰؍ فیصد بڑھا کر۶ء۸؍ فیصد کر دیا ہے۔ جنوری کے شروع میں آئی ایم ایف نے توقع ظاہر کی تھی کہ مالی سال ۲۵؍ میں ملک کی معیشت ۶ء۵؍ فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ مالی سال ۲۰۲۶ء میں ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو ۶ء۵؍ فیصد رہے گی۔ عالمی مالیاتی ایجنسی کا تخمینہ ہے کہ ہندوستان کی خردہ افراط زر مالی سال ۲۵؍ میں ۴ء۶؍فیصد اور مالی سال ۲۶؍ میں ۴ء۲؍ فیصد ہوگی۔ 
آئی ایم ایف نے کیا کہا
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ہندوستان۶ء۸؍ فیصد کی ترقی کے ساتھ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت رہے گا۔ ساتھ ہی اس عرصے کے دوران چین کی معیشت۴ء۶؍ فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ آئی ایم ایف نے اپنے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کے تازہ ترین ایڈیشن میں کہاکہ `ہندوستان کی ترقی۲۰۲۴ء میں ۶ء۸؍ فیصد اور ۲۰۲۵ء میں ۶ء۵؍ فیصد رہے گی۔ 
اقوام متحدہ کی رپورٹ ہندوستانی معیشت پر اعتماد ظاہر کرتی ہے
۲۰۲۴ء میں ہندوستان کی معیشت کی شرح نمو۶ء۵؍ فیصد تک متوقع ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنی سپلائی چین کو متنوع بنانے کیلئے ملک میں اپنے مینوفیکچرنگ کے عمل کو بڑھا رہی ہیں، جس کا ہندوستانی برآمدات پر مثبت اثر پڑے گا۔ اقوام متحدہ کی تجارت اور ترقی(یو این سی ٹی اے ڈی ) نے جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ۲۰۲۳ء میں ہندوستان کی شرح نمو۶ء۷؍ فیصد اور ۲۰۲۴ء میں ۶ء۵؍فیصد رہنے کی امید ہے۔ یہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہے گی۔ 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ۲۰۲۳ء میں عوامی سرمایہ کاری کے مضبوط اخراجات کے ساتھ ساتھ خدمات کے شعبے کے متحرک ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ اسے صارفین کی خدمات کی مضبوط مقامی مانگ اور ملک کی کاروباری خدمات کی برآمدات کیلئے مضبوط بیرونی مانگ سے فائدہ ہوا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کثیر القومی کمپنیاں تیزی سے ہندوستان کا رخ مینوفیکچرنگ بیس کے طور پر کر رہی ہیں کیونکہ وہ اپنی سپلائی چین کو متنوع بنا رہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے عالمی ادارے میں پیش کی گئی ` ۲۰۲۴ء فنانسنگ فار سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ رپورٹ: فنانسنگ فار ڈیولپمنٹ ایٹ اے کراس روڈ میں کہا گیا کہ جنوبی ایشیا خصوصاً ہندوستان میں سرمایہ کاری مضبوط ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK