منگل کی شام میں کھولا گیا۔ مقامی افراد کو راحت ملی، کہا: خاص طور پر جنازہ لانے کے لئے ہونے والی پریشانی اب ختم ہوگئی۔
EPAPER
Updated: February 14, 2024, 8:55 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Bandra
منگل کی شام میں کھولا گیا۔ مقامی افراد کو راحت ملی، کہا: خاص طور پر جنازہ لانے کے لئے ہونے والی پریشانی اب ختم ہوگئی۔
مغرب ومشرق کو جوڑنے والا نوپاڑہ پبلک بریج ۱۳؍ فروری، منگل کے دن، شام ۵؍ بجے عوام کے لئے کھول دیا گیا۔ اس سے مقامی لوگوں نے اطمینان محسوس کیا اور ۶؍ ماہ سے انہیں ہونےوالی پریشانی ختم ہوگئی۔ خاص طور پر نوپاڑہ قبرستان میت لانے کے لئے بہت زیادہ پریشانی ہورہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی مریضوں اور بزرگ شہریوں کو زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ ویسٹرن ریلوے انتظامیہ کی جانب سے یہ بریج ۶؍ ماہ قبل یہ کہہ کر توڑا گیا تھا کہ ۴۵؍ دنوں میں دوبارہ بنا دیا جائے گا مگر اب اس اس کی تعمیر مکمل ہوئی اورعوام کے لئے کھولا گیا۔
یادر ہے کہ عوام کو ہونے والی پریشانی کو انقلاب نےیکم فروری کی اپنی اشاعت میں نمایاں کیا تھا اور ویسٹرن ریلوے انتظامیہ سے پوچھا تھا کہ آخر بریج کی تعمیر کب مکمل ہوگی، کام کیوں روکا گیا ہے؟ تو چیف پی آر او سُمیت ٹھاکور نے ریلوے کے تعمیراتِ عامہ شعبےکے ذمہ دار سے رابطہ قائم کرکے بتایا تھا کہ ۱۳؍ فروری کوکھول دیا جائے گا۔
اس بریج کی تعمیر پر تاخیر ہونے کے تعلق سے آواز بلند کرنے والوں میں شامل محمدصدیق تارا پور والا، عبدالرحیم ٹیلر، محمدفہیم اور عبدالقادر نے بتایا کہ ’’بریج کی تعمیر مکمل نہ ہونے سےبڑا مسئلہ پیدا ہوگیا تھا۔ مجبوراً دوسرے بریج سے سیڑھیاں چڑھ کر میت لائی جاتی تھی۔
جنازہ لانے کا وہ منظر دیکھ کر آپ خود اندازہ لگائیے کہ کس قدر پریشانی ہورہی تھی۔ چونکہ یہ بریج ریمپ والا ہے اور اسے اسی مقصد سے تعمیر ہی کیا گیا ہے، اس لئے اب وہ پریشانی ختم ہوجائے گی۔‘‘ ان حضرات کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’ریلوے کے وعدے اور عمل میں تضاد کی بنیاد پر کافی وقت لگ گیا ورنہ یہ بریج محض ڈیڑھ ماہ میںبنانے کا وعدہ کیا گیاتھا جبکہ اس کو ۶؍ماہ سے زائدوقت لگ گیا۔ بہرحال دیرآید درست آید کے مصداق کام پورا ہوجانے اور بریج عوام کے لئے کھول دیئےجانے پرسبھی نے راحت محسوس کی ہے۔ ‘‘