ڈی ایم آر سی نے ایک سے چار روپے بڑھائے ہیں، یہ کرایہ براہ راست طلبہ، ملازمت پیشہ افراد اور کم آمدنی والے طبقے کو متاثر کرے گا۔
EPAPER
Updated: August 27, 2025, 12:32 PM IST | Fazeel Ahmed | New Delhi
ڈی ایم آر سی نے ایک سے چار روپے بڑھائے ہیں، یہ کرایہ براہ راست طلبہ، ملازمت پیشہ افراد اور کم آمدنی والے طبقے کو متاثر کرے گا۔
نئی دہلی (فضیل احمد) :دہلی کی لائف لائن کہلانے والی میٹرو میں سفر مزید مہنگا ہو گیا ہے۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے پیر کو اعلان کیا کہ تمام میٹرو لائنوں پر کرایہ ایک سے چار روپے تک بڑھا دیا گیا ہے جبکہ ایئر پورٹ ایکسپریس لائن پر ۵؍ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی شرحیں ۲۵؍ اگست ۲۰۲۵ء سے نافذ العمل ہیں۔ ڈی ایم آر سی کے مطابق یہ اضافہ ۸؍ سال بعد کیا گیا ہے، اس سے قبل ۲۰۱۷ء میں کرائے میں دو مرتبہ ترمیم کی گئی تھی۔ نئے ڈھانچے کے تحت سب سے زیادہ فاصلہ طے کرنے پر اب ۶۴؍ روپے دینے ہوں گے جو پہلے ۶۰؍ روپے تھا۔ ماہرین کے مطابق دہلی میٹرو میں یومیہ ۶۰؍ لاکھ سے زیادہ مسافر سفر کرتے ہیں۔ کرائے میں یہ اضافہ براہ راست طلبہ، ملازمت پیشہ افراد اور کم آمدنی والے طبقے کو متاثر کرے گا جو روزانہ میٹرو کو اپنی بنیادی سواری کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اس فیصلے پر نارتھ کیمپس کے ایک طالب علم ارمان علی نے کہا کہ پہلے ہی ہاسٹل اور کھانے کے اخراجات بہت بڑھ گئے ہیں، اب میٹرو کے کرائے بھی بڑھا دیئے گئے۔ روزانہ کالج آنے جانے پر کم سے کم ۸؍ سے ۱۰؍ روپے کا اضافی خرچ ہوگا جو ایک طالب علم کے لیے بوجھ ہے۔ مدھورما جو جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طالبہ ہیں ، انہوںنے کہا کہ اس فیصلے سے غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ پر سیدھا اثر پڑے گا۔ حکومت کو طلبہ کے لیے رعایتی پاس یا خصوصی اسکیم لانی چاہیے۔ راکیش کمار نے جو نوئیڈا سے کناٹ پلیس روزانہ آتے ہیں، کہاکہ میری ماہانہ آمدنی محدود ہے، میٹرو سب سے سستی سواری تھی، لیکن اب ماہانہ بجٹ بگڑ جائے گا۔ اگر کرائے میں اضافہ مسلسل ہوتا رہا تو لوگوں کو بس یا دیگر ذرائع کا سہارا لینا پڑے گا۔ پوجا نے جو ایئرپورٹ پر ملازمت کرتی ہیں، کہا کہ ایئرپورٹ ایکسپریس پر۵؍ روپے کا اضافہ چھوٹا لگتا ہے لیکن روزانہ آنے جانے پر یہ مہینے میں ۳۰۰؍ روپے سے زیادہ کا فرق ڈالے گا۔ قابل ذکر ہے کہ دہلی میٹرو کا کل نیٹ ورک۳۹۴؍ کلومیٹر ہے جس کی کل لائنیں۱۲؍ ہیں جبکہ کل اسٹیشن۲۸۹؍ ہیں، یومیہ میڑو میں ۶۰؍ لاکھ سے زائد مسافر سفر کرتے ہیں۔
میٹروکا اضافی کرایہ ’عوام دشمن‘ اور ’غریب مخالف‘ ہے:کانگریس
دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے دہلی میٹرو کے حالیہ کرائے میں اضافہ کو ’عوام دشمن‘ اور’غریب مخالف‘ قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی’ٹرپل انجن‘ حکومت نے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔ نئی شرح کے مطابق کرایہ بڑھانے کا براہ راست بوجھ روزانہ سفر کرنے والے مسافروں پر پڑے گا۔ میٹرو پہلے ہی بھاری منافع کما رہی ہے، پھر بھی کرایہ بڑھا کر محنت کش عوام پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں دہلی میٹرو کی آمدنی میں ۱۰ء۳؍ فیصد اضافہ درج کیا گیا اور کمپنی نے ۶۴۳؍ کروڑ روپے کا منافع کمایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب میٹرو مسلسل منافع کما رہی ہے تو پھر کرایہ بڑھایا گیا؟
ایس یو سی آئی نے بھی میٹرو کرایوں میں اضافے کی مذمت کی
سوشلسٹ یونٹی سینٹر آف انڈیا (ایس یو سی آئی) ’کمیونسٹ‘ کی دہلی ریاستی کمیٹی نے دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کی جانب سے اعلان کردہ حالیہ کرایہ اضافہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاستی کمیٹی کے سیکریٹری پران شرما کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ’معمولی‘ ہرگز نہیں بلکہ پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری سے دوچار عوام کے لیے ایک اور کاری ضرب ثابت ہوگا۔ اس ناہموار فیصلے سے لاکھوں لوگ اس بنیادی عوامی سہولت سے مزید محروم ہو جائیں گے۔ ایس یو سی آئی (کمیونسٹ) نے الزام لگایا کہ حکومت عوامی نقل و حمل کو منافع کا ذریعہ بنا رہی ہے، جبکہ دراصل یہ ایک لازمی عوامی خدمت ہے جس پر حکومت کو سبسڈی فراہم کرنی چاہیے۔