روس سے تیل کی درآمد کے معاملے پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تازہ بیان کے پس منظر میں ہندوستان نے ایک بار پھر اپنا مؤقف واضح کیا ہے کہ غیر مستحکم توانائی کی صورتِ حال میں ہندوستانی صارفین کے مفادات کا تحفظ حکومت کی مستقل ترجیح رہا ہے۔
EPAPER
Updated: October 16, 2025, 6:09 PM IST | New Delhi
روس سے تیل کی درآمد کے معاملے پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تازہ بیان کے پس منظر میں ہندوستان نے ایک بار پھر اپنا مؤقف واضح کیا ہے کہ غیر مستحکم توانائی کی صورتِ حال میں ہندوستانی صارفین کے مفادات کا تحفظ حکومت کی مستقل ترجیح رہا ہے۔
روس سے تیل کی درآمد کے معاملے پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تازہ بیان کے پس منظر میں ہندوستان نے ایک بار پھر اپنا مؤقف واضح کیا ہے کہ غیر مستحکم توانائی کی صورتِ حال میں ہندوستانی صارفین کے مفادات کا تحفظ حکومت کی مستقل ترجیح رہا ہے اور ملک کی درآمداتی پالیسی اسی اصول پر مبنی ہے۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو امریکہ سے تیل کی درآمد کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان تیل اور گیس کا ایک اہم درآمد کنندہ ملک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت نے ہندوستان کے ساتھ توانائی تعاون بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس پر بات چیت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھئے:دل کی بیماریاں موت کی سب سے بڑی وجہ دوبارہ بن گئیں، کورونا ۲۰؍ ویں نمبر پر
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان تیل اور گیس کا ایک اہم درآمد کنندہ ملک ہے۔ غیر مستحکم توانائی کے منظرنامے میں ہندوستانی صارفین کے مفادات کا تحفظ ہماری مستقل ترجیح رہی ہے۔ ہماری درآمدی پالیسیاں اسی مقصد کے تحت تشکیل دی جاتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مستحکم توانائی قیمتیں اور محفوظ سپلائی ہندوستان کی توانائی پالیسی کے دو مرکزی اہداف ہیں، جن میں توانائی کے ذرائع کی وسعت اور منڈی کے حالات کے مطابق تنوع پیدا کرنا شامل ہے۔
امریکہ سے تیل درآمد کے حوالے سے ترجمان نے کہاکہ جہاں تک امریکہ کا تعلق ہے، ہم کئی برسوں سے اپنی توانائی خریداری کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گزشتہ دہائی میں اس میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے۔ موجودہ امریکی انتظامیہ نے ہندوستان کے ساتھ توانائی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں دلچسپی دکھائی ہے اور اس پر بات چیت جاری ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ صدر ٹرمپ نے بدھ کی رات وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ہندوستان روس سے تیل خریدنا بند کر دے گا، البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک عملیاتی معاملہ ہے جس میں کچھ وقت لگے گا۔