Inquilab Logo

کسانوں کی تحریک ۵؍ویں روز میں داخل

Updated: April 22, 2024, 11:50 AM IST | Agency | Ambala

کسان، نودیپ سنگھ، انیش کھٹکر اور گرکیرت سنگھ کی غیر مشروط رہائی کے مطالبے پر بضد،ٹرین خدمات متاثر ، ۷۳؍ ٹرینیں منسوخ۔

Farmers stand on the railway track in front of Shambhu railway station of Ambala-Ludhiana railway division. . Photo: INN
امبالہ-لدھیانہ ریلوے ڈویژن کےشمبھو ریلوے اسٹیشن کے سامنے ریلوے پٹری پر کسان  ڈٹےہوئےہیں۔ ۔ تصویر : آئی این این

: اتوار کو پنجاب کے ضلع پٹیالہ میں  کسانوں کی تحریک ۵؍ویں روزمیں  داخل ہوگئی ہے جس سے بڑے پیمانے پرٹرین خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ یادرہےکہ بدھ سے پٹیالہ کے کسان امبالہ-لدھیانہ ریلوے ڈویژن کےشمبھو ریلوے اسٹیشن کے سامنے ریلوے پٹری پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ کسان نودیپ سنگھ، انیش کھٹکر اور گرکیرت سنگھ کی غیر مشروط رہائی کے مطالبے پر بضد ہیں۔ ان تینوں کسانوں  کو ہریانہ پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ گزشتہ دنوں  کسانوں  کا کہناتھا، ’’اگر اتوار تک ہمارا مطالبہ پورا نہیں ہوجاتا ہے تو ہم آئندہ جمعہ کو جند میں مہاپنچایت کریں گے۔‘‘
  اتوارکو خبر لکھے جانے تک کسانوں  کا مطالبہ پورا نہیں  کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں  تحریک تیز ہونے کا امکان ہے۔ کسان، سمیوکتا کسان مورچہ (غیر سیاسی ) اور کسان مزدور مورچہ( کے ایم ایم ) کے بینر تلے پٹیالہ ضلع کے شمبھو میں  جمع ہیں۔ اسی دوران ٹرین خدمات متاثر ہوئی  ہیں۔ ادھر کسانوں کی تحریک کی وجہ سے ٹرینیں منسوخ ہونے کی وجہ سے ریفنڈ لینے والے مسافروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پہلے دن بدھ کو ٹکٹ منسوخ ہونے پر ریلوے کی جانب سے مسافروں کو ۲؍لاکھ روپے بطور ریفنڈ دیئے گئے۔ چوتھے دن سنیچر کو ریفنڈ کی رقم۱۲؍ لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ جو آئندہ مزید بڑھ سکتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ایوان نمائندگان میں یوکرین کیلئے دفاعی امدادی پیکیج کی منظوری

ادھرمسافروں کی مشکلات کے پیش نظر ریلوے نے کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ریفنڈ کے لئےاضافی کاؤنٹر بھی کھول دیئے ہیں۔ کسانوں کی تحریک کے چوتھے دن ۱۵۲؍ ٹرینیں متاثرہوئیں تھی۔ سنیچر کو ریلوے نے سیکوریٹی کے نقطۂ نظر سے۷۲؍ ٹرینوں کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا۔ جبکہ۶۸؍ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا، ۶؍ ٹرینوں کو درمیانی راستے سے منسوخ کر دیا گیا اور ۶؍ٹرینوں کو دوبارہ چلایا گیا۔ اتوار کو ۵؍ ویں روز ۷۳؍ ٹرینیں منسوخ کی گئیں اور اس کاسلسلہ جاری ہے۔ یادرہے کہ امبالہ-لدھیانہ ریلوے  ڈویژن کے شمبھو ریلوے اسٹیشن کے سامنے ریلو ے پٹری پر کسانوں کے بیٹھنے کے سبب ریلوے کی جانب سے روزانہ ٹرینوں کو منسوخ کیا جا رہا ہے۔ ان ٹرینوں سے مسافر روزانہ کام کیلئے چندی گڑھ، لدھیانہ، بھٹنڈہ اور سہارنپور وغیرہ کی طرف جاتے تھے۔ اب انہیں  مکمل طور پر روک دیا گیا ہے جبکہ طویل مسافتی ٹرینیں تبدیل شدہ روٹس پر چلائی جارہی ہیں۔ ایسے میں یومیہ مسافروں کا مطالبہ ہے کہ صبح اور شام چلنے والی کچھ یومیہ ٹرینوں کو بھی بدلے ہوئے روٹ سے شروع کیا جائے تاکہ انہیں بھی راحت مل سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK