• Thu, 25 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں ہندوستان نے پاکستان کوجم کرکھری کھری سنائی

Updated: September 25, 2025, 10:27 AM IST | Agency | Geneva

مقبوضہ کشمیر فوراً خالی کرنے کا مشورہ دیا ، ہندوستانی سفارت کار تیاگی نے کہا کہ پاکستان ہمارے علاقے پر نظر رکھنے کے بجائے اپنی معیشت سنبھالے۔

Indian diplomat Shatij Tyagi. Photo: INN
ہندوستانی سفارت کار شتیج تیاگی۔ تصویر: آئی این این

جنیوا میں اقوام متحدہ  کی حقوق انسانی کونسل (یو این ایچ آر سی) کے ۶۰؍ویں اجلاس میں ہندوستان نے پاکستان کی قلعی کھولتے ہوئے اسے جموں کشمیر کے ناجائز قبضہ والے علاقوں کو فوراً  خالی کرنے کی صلاح دی ہے۔ پاکستانی سفارت کار کے ذریعہ ہندوستان کے خلاف بے بنیاد اور  اشتعال انگیز بیان دینے کے بعد اپنے موقع پر  ہندوستانی سفارت کار شتیج تیاگی نے پاکستان کو حقوق انسانی کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کو فروغ دینے کے  لئے جم کر نشانہ بنایا۔اپنے بیان میںشتیج تیاگی نے کہا کہ یو این ایچ آر سی کو غیرجانبدار ہونا چا ہئے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ چنندہ ممالک  کے ذریعے ہمیں بلاوجہ نشانہ بنایا جاتا ہے جس کی وجہ سےدنیا کے سامنے آنے والے فوری اور مشترکہ چیلنجز سے دھیان بھٹکتا ہے۔ہندوستانی سفارتکار نے پاکستان کی طرف واضح اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک نمائندہ وفد جو اس نظریہ کے بالکل برعکس ہے، وہ ہندوستان کے خلاف بے بنیاد اور اشتعال انگیز بیان دے کر اس فورم کا غلط استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے پاکستان پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہمارے علاقے پر نظر رکھنے کے بجائے انہیں اپنے ناجائز قبضے والے ہندوستانی علاقے کو خالی کرنا چا ہئے اور اپنی معیشت کو بچانے پر توجہ دینی چاہیے جو اس وقت ’لائف سپورٹ‘ پر ہے۔‘‘
 شتیج تیاگی نے مزید کہاکہ پاکستان کو  اپنی فوج کے غلبہ کو ختم کرنے اور انسانی حقوق کے ریکارڈ میں سدھار کرنا چا ہئے جو استحصال سے داغدار ہے۔ خاص طور پر تب جب انہیں دہشت گردی ایکسپورٹ کرنے، اقوام متحدہ کے ذریعہ ممنوع دہشت گردوں کو پناہ دینے اور اپنے ہی لوگوں پر بمباری کرنے سے فرصت ملے۔اجلاس کے دوران ہندوستانی سفارت کار نے یہ بھی یاد دہانی کرائی کہ پاکستان کے بھیجے گئے دہشت گردوں نے اس سال اپریل میں پہلگام میں بزدلانہ حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہم اُڑی کو بھول جائیں یا پھر ممبئی  حملے  بھول جائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK