Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان نے امریکہ پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اشارہ دیا

Updated: May 14, 2025, 10:51 AM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اسٹیل اور ایلومینیم کی مصنوعات پرجوابی ٹیرف عائد کرسکتاہے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

ان الزامات کے بیچ کہ مودی حکومت نے ٹیرف معاملے میں امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کی انتظامیہ کے سامنے سرتسلیم خم کرلیا ہے، نئی دہلی نے پہلی بار امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیرف کا انتباہ دیا ہے۔ ہندوستان نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیوٹی  او) کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان کی  اسٹیل اور ایلومینیم کی مصنوعات پر امریکہ میں ٹیرف میں اضافہ کے جواب میں امریکہ سے ہندوستان برآمد ہونے والی اشیاء پر درآمدی ٹیکس میں اضافے کا ارادہ رکھتا ہے۔ 
 حکومت ہند کی جانب سے ڈبلیو ٹی او میں یہ تجویز اس لئے اہم ہے کہ ٹیرف کے معاملے میں ہندوستان  اور امریکہ دوطرفہ تجارتی معاہدہ کیلئے بات چیت کا عمل جاری ہے۔ اس ضمن میں ہندوستان کی ایک ٹیم اسی ہفتے امریکہ کا دورہ کرنے والی ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ اپنی تجارت کے تحفظ کا حوالہ دیکر ۲۰۱۸ء اسٹیل اور ایلومینیم کی مصنوعات پر ٹیریف وصول کر رہا ہے جس میں ٹرمپ انتظامیہ نے اضافہ کردیا ہے۔ 
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مطابق امریکہ کےٹیرف کا اثر  ہندوستان کی ۶ء۷؍ بلین ڈالر  کی برآمدات پر پڑے گا، جن سے واشنگٹن تقریباً ۹۱ء۱؍ بلین ڈالر (۱۶؍ ہزار ۲۱۳؍ کروڑ) کی ڈیوٹی  وصول کریگا۔  ہندوستان نے جو جوابی ٹیرف کا اشارہ دیا ہے اس کے ذریعہ کم وبیش اتنی  یہ رقم ہندوستان امریکی مصنوعات سے درآمدی ٹیکس کے طو رپر وصول کریگا۔  
 یاد رہے کہ ۲۳؍ مارچ ۲۰۱۸ء کوامریکہ نے ہندوستان کی  اسٹیل مصنوعات پر۲۵؍ فیصد  اور ایلومینیم مصنوعات پر۱۰؍ ٹیریف عائد کیا تھا۔ اسی سال۱۰؍مئی کو امریکہ نے مذکورہ مصنوعات پر  درآمدی ڈیوٹی میں ترمیم  کی اور دونوں مصنوعات (ایلومینیم اور اسٹیل) پر۲۵؍ فیصد ٹیریف نافذ کر دیا، جو کل۱۲؍مئی سے نافذ بھی  ہو گیا ہے۔ ہندوستان  نے  ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو آگاہ  کیا ہے کہ  اس کے جواب میں ہندوستان میں  امریکی مصنوعات کو د ی گئی تجارتی چھوٹ ختم کردیگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK