معاون معاشی پالیسیوں کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں ۶؍ سے ۸؍ فیصد اضافے کی توقع البتہ کمپنیوں کے منافع میں کمی کا اندیشہ۔
ماروتی سوزوکی کے منیجنگ ڈائریکٹر کو آٹو موبائل شعبہ میں روزگار بڑھنے کی بھی امید ہے۔ تصویر: آئی این این
ریکارڈ توڑ سال کے بعد ہندوستان کی آٹوموبائل صنعت۲۰۲۶ء میں نسبتاً مضبوط بنیاد وں کے ساتھ داخل ہو رہی ہے جہاں فروخت میں۶؍ سے۸؍ فیصد کے درمیان اضافے کی توقع ہے۔ یہ منظرنامہ معاون معاشی پالیسی پر مبنی ہے، جن میں جی ایس ٹی کی اصلاح شدہ نئی شرحیں، نرم ہوتی ہوئی مالیاتی صورتحال اور انکم ٹیکس میں ریلیف شامل ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ ان راحتوںکی وجہ سے گاڑیوں کے مختلف زمروں میں خریداری کی استطاعت بہتر ہوگی اور یہ صارفین کی طلب کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوگی۔
ماہرین کے مطابق آٹوموبائل انڈسٹری میں یہ تیزی محض وقتی بحالی کی عکاس نہیں ہے جبکہ ۲۰۲۵ء میں سست آغاز کے بعد مسافر گاڑیوں کی فروخت میں زبردست اضافے دیکھنے کو ملا ہے جس کی وجہ مضبوط شہری طلب، دیہی آمدنی میں استحکام اور فنانسنگ کی بہتر دستیابی رہی۔ ایس یو ویز(بڑی گاڑیاں) بدستور طلب پر حاوی رہیں جبکہ سی این جی اور الیکٹرک گاڑیوں کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا بتدریج اور مستحکم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
کمپنیوں پرضوابط کی پاسداری کا دباؤ
تاہم۲۰۲۶ءکمپنیوں کیلئے سخت ضابطوں کی پاسداری کا سال بھی ثابت ہوگا۔ صنعت کو ان ضوابط کی پاسداری کیلئے بڑھتی ہوئی لاگت کا سامنا ہے۔ اسے ۲۰۲۷ءسے نافذ ہونے والے ’سی اے ایف ای‘ ضوابط اور اخراج کے معیارات کے تعلق سے ضابطوں کی پابندی کی تیار کر نا ہے ۔اس کی وجہ سے منافع میں کمی اور اور قیمتوں پر دباؤ کا اندیشہ بھی موجود ہے۔
دو پہیہ گاڑیوں کیلئے اے بی ایس اور سی بی ایس جیسے لازمی حفاظتی تقاضے پہلے ہی ابتدائی درجے کی قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے قیمت کے لحاظ سے حساس سمجھے جانےوالے اس شعبے میں فروخت کی رفتار سست ہوسکتی ہے۔
سپلائی کا چیلنج بھی درپیش
سپلائی کے پہلو سے درپیش رکاوٹیں بھی چیلنج بنی ہوئی ہیں۔ اگرچہ مقامی تیاری میں بہتری آئی ہے، لیکن عالمی غیر یقینی صورتحال محصولات اور کرنسی کی قدر میں کمی بدستور خطرات پیدا کر رہی ہیں، خاص طور پر پرزہ جاتی اور مہنگی گاڑیوں کیلئے۔ اس کے ساتھ ہی سرمایہ کاری کے رجحانات بھی تبدیل ہو رہے ہیں۔ کار ساز کمپنیاں تیزی سے سرمایہ کو الیکٹری فکیشن، چارجنگ انفرااسٹرکچر اورا پنے پلیٹ فارمس کو بہتر بنانے کی جانب منتقل کر رہی ہیں جبکہ قلیل مدت کی طلب کو پورا کرنے کیلئے بھی اپنی صلاحیتیں بڑھا رہی ہیں۔
آٹوموبائل صنعت کیلئے مثبت منظر نامہ
مجموعی طور پر ۲۰۲۶ء کیلئے آٹو موبائل صنعت کا منظرنامہ مثبت مگر باریک بینی کا متقاضی ہے۔اس میں فروغ کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، جسے سازگار پالیسی اور صارفین کی جانب سے مضبوط طلب سہارا دے گی تاہم اس پر نئے ضابطوں کی پاسداری اوراس کی لاگت کا دباؤ رہے گا اوراس کی وجہ سے صارفین کوبلند قیمتوں کا سامنا رہےگا مگر ساتھ ہی انہیں نئی ٹیکنالوجیز بھی ملیں گی۔
روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید
ماروتی سوزوکی کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او ہِساشی تاکیئوچی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’ہمیں توقع ہے کہ جی ایس ٹی کے فوائد۲۰۲۶ء میں پوری طرح نظر آنے لگیں گےجس سے صنعت کی سالانہ شرح نمو ۷؍ سے ۸؍ فیصد تک پہنچے گی اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ مارکیٹ کی طلب کے مطابق ملکی اور برآمدی دونوں منڈیوں میں، ہم صارفین کی ضروریات پوری کرنے کیلئے اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔‘‘تاکیئوچی نے کہا کہ ’’۲۰۲۵ء ماروتی سوزوکی اور ہندوستانی آٹوموبائل صنعت کیلئے ایک یادگار سال ثابت ہوا۔ سست آغاز کے بعد صنعت نے تیز رفتار ترقی کی راہ پکڑی ۔ ہم ۲۰۲۶ء کو مجموعی صنعت کے لیے امید اور اعتماد کے ساتھ دیکھ ر ہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بڑے اصلاحاتی اقدامات نے معیشت میں نئی جان ڈال دی ہے جس کا اثر نظر آئےگا۔