وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو ہندوستان میں کاروبار کے لیے موافق ماحول، باصلاحیت افرادی قوت اور پالیسی اصلاحات کے ساتھ بڑھتے ہوئے مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی سرمایہ کاروں سے ملک میں سرمایہ کاری کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: October 08, 2025, 7:05 PM IST | New Delhi
وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو ہندوستان میں کاروبار کے لیے موافق ماحول، باصلاحیت افرادی قوت اور پالیسی اصلاحات کے ساتھ بڑھتے ہوئے مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی سرمایہ کاروں سے ملک میں سرمایہ کاری کی اپیل کی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو ہندوستان میں کاروبار کے لیے موافق ماحول، باصلاحیت افرادی قوت اور پالیسی اصلاحات کے ساتھ بڑھتے ہوئے مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی سرمایہ کاروں سے ملک میں سرمایہ کاری کی اپیل کی اور کہا کہ اس کے لیے یہ بہترین وقت ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:سائبرفریب دہی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے: گوپال وٹھل
وزیر اعظم مودی نے دوارکا کے یشو بھومی میں انڈیا موبائل کانگریس ۲۰۲۵ءکی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی کمپنیوں کے لیے آج دنیا میں سپلائی چین میں آنے والی رکاوٹوں کو اپنے لیے مواقع میں بدلنے کا بھی وقت ہے۔ افتتاحی تقریب میں مواصلات کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا اور وزیر مملکت چندرشیکھر پیماسانی بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے اس چار روزہ کانفرنس میں بڑی تعداد میں آئے ملک و بیرون ملک کے دیگر ٹیلی مواصلاتی نیٹ ورک اور سروس سیکٹر کے کاروباری حضرات، ماہرین اور پالیسی سازوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان آج صنعت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے معاملے میں سب سے آگے نظر آتا ہے۔ ملک کے جمہوری نظام، سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرنے کے لیے حکومت کے نقطۂ نظر اور کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی پالیسی کی بدولت ہندوستان کی پہچان سرمایہ کار دوست ملک کے طور پر بنی ہے۔ ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے میں ہماری کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کس طرح ڈیجیٹل سہولیات کو ترجیح دینے کی سوچ سےوابستہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسی لیے میں پورے یقین کے ساتھ کہتا ہوں یہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے، اختراع کرنے اور میک ان انڈیاکے لیے سب سے بہترین وقت ہے۔ مینوفیکچرنگ سے لے کر سیمی کنڈکٹرز تک، موبائل سے لے کر الیکٹرانکس تک اور اسٹارٹ اپس تک، ہر شعبے میں ہندوستان میں بے شمار مواقع ہیں، بے پناہ توانائی (انرجی) ہے۔ مودی نے کہا کہ عالمی سپلائی چین میں موبائل، ٹیلی کام، الیکٹرانکس اور پورے ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام میں جہاں بھی عالمی سطح پر رکاوٹیں آرہی ہیں، وہاں ہندوستان کے پاس دنیا کو حل فراہم کرنے کا موقع ہے۔
اسی سلسلے میں انہوں نے سیمی کنڈکٹر کی مثال دی اور کہا کہ یہ پہلے چند مخصوص ممالک تک محدود تھا اور پوری دنیا سپلائی ذرائع میں تنوع اور توسیع چاہتی تھی۔ آج ہندوستان نے اس سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔ ہندوستان میں اس وقت۱۰؍ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ پلانٹس پر کام ہو رہا ہے۔ مودی نے کہا کہ الیکٹرانکس اشیاء کی پیداوار، ٹیلی مواصلات نیٹ ورک کے ڈیزائن اور سپلائی کے شعبے میں عالمی کمپنیاں قابل اعتماد شراکت دار تلاش کر رہی ہیں، جو بڑے پیمانے پر کام کرنے کی شرط اور اعتماد دونوں پر پورا اتر سکیں۔ انہوں نے ہندوستان کی کمپنیوں سے اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی اپیل کی اور کہا کہ موبائل کے چپ سیٹس اور بیٹریز سے لے کر ڈسپلے اور سینسر بنانے کا زیادہ تر کام ملک کے اندر ہی کرنے کی ضرورت ہے۔