• Tue, 18 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان نے اپنے شہریوں کیلئے ای پاسپورٹ کا اجراء کیا: جانئے تفصیل

Updated: November 18, 2025, 8:08 PM IST | New Delhi

ہندوستان نے اپنے شہریوںکیلئے ای پاسپورٹ کا اجراء کیا، اہم تبدیلیوں کے ساتھ آغاز کئے گئے اس منصوبے کا مقصد ڈیٹا کو محفوظ رکھنا اور شناختی دھوکہ دہی سے بچانا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہندوستان نے اپنے شہریوں کیلئے ای پاسپورٹ کا آغاز کیا ہے، اہم تبدیلیوں کے ساتھ آغاز کئے گئے اس منصوبے کا مقصد ڈیٹا کو محفوظ رکھنا اور شناختی دھوکہ دہی سے بچانا ہے۔ مئی۲۰۲۵ء سے، ہر نیا ہندوستانی پاسپورٹ، خواہ ملک کے اندر جاری ہو یا بیرون ملک قونصل خانوں سے، ایک ای پاسپورٹ ہے جس میں ایک کنٹیکٹ لیس آر ایف آئی ڈی یا ریڈیو فریکوئنسی آئیڈینٹیفیکیشن چپ لگی ہوئی ہے۔ اب تک ملک میں۸۰؍ لاکھ ای پاسپورٹ جاری کیے جا چکے ہیں، جبکہ بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کے۶۲۰۰۰؍پاسپورٹ جاری کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پرھئے: بہار اسمبلی ۲۵ء: ۵۳؍ فیصد اراکین پر مجرمانہ الزامات، اوسط دولت دوگنی ہوگئی

ایک سینئر اہلکار نے نامہ نگاروں کو بتایا، کہ ’’ پرانے پاسپورٹ سے ای پاسپورٹ پر منتقل ہونا۳؍جی  سے۵؍ جی پر منتقل ہونے کے مترادف ہے۔‘‘ اس اپ گریڈ کا مرکز ایک ملک میں تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم اور ایک ٹیمپر پروف چپ ہے جو پاسپورٹ ہولڈر کی تصویر، ذاتی تفصیلات، اور ایک ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ محفوظ کرتی ہے جو ڈیٹا کی صداقت اور سالمیت کی ضمانت دیتا ہے۔ اور اس کی مخصوص خاصیت عوام  کی انفراسٹرکچر معلومات کو کلوننگ یا تبدیلی سے بچاتی ہے، جو انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کے معیارات پر پورا اترتی ہیں جنہیں کئی ممالک استعمال کرتے ہیں۔اہلکاروں کا کہنا ہے کہ نیا ڈیزائن جعل سازی کرنے والوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دے گا۔ اس منصوبے سے وابستہ ایک اہلکار نے کہا، ’’یہ دوسروں کو آپ کی شناخت چرانے سے روکتا ہے۔ یہ ایک ارتقاء ہے۔ جعلی طریقے سے ہندوستانی پاسپورٹ حاصل کرنے والوں میں نمایاں کمی آئے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ایران نے ہندوستانیوں کیلئے ویزا فری داخلہ روکا، ہندوستان کی شہریوں کیلئے ہدایات

ایک اہلکار نے اعتراف کیاکہ بہترحفاظتی اقدامات کی قیمت چکانا پڑی ہے، لیکن اس کا اثر عوام پر نہیں پڑے گا۔‘‘ تاہم پاسپورٹس کی ان پٹ لاگت میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس وقت پاسپورٹس کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ ہم تمام اضافی اخراجات خودبرداشت کررہے ہیں۔‘‘ وزارت خارجہ کے اہلکاروں نے پرائیویسی کے خدشات کو فوری طور پر مسترد کر دیا اور  اصرار کیا، کہ ’’آپ کا ڈیٹا محفوظ رہے گا۔‘‘ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) کے ساتھ معاہدے کے تحت، جو یہ نظام چلا رہی ہے، تمام ڈیٹا اور انفراسٹرکچر کی مکمل ملکیت وزارت خارجہ کے پاس رہے گی۔ پرانے کاغذی پاسپورٹ ۲۰۳۵ء تک درست رہیں گے، جس سے شہریوں کو منتقلی کے لیے دس سال کا وقت مل جائے گا۔ لیکن لاکھوں لوگوں کے لیے جو پہلی بار درخواست دے رہے ہیں یا اپنے پاسپورٹ کی تجدید کرا رہے ہیں، ان کیلئے پاسپورٹ ایک پتلی سی کتابچے کی شکل میں آ چکا ہے، جس میں لگی چپ کے بارے میں اہلکاروں کا خیال ہے کہ یہ اسے دنیا کے جعل سازی سے محفوظ ترین سفر کے دستاویزات میں سے ایک بنا دیتی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK