• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان قدرتی کاشتکاری کا عالمی مرکز بننے کے راہ پر گامزن ہے: مودی

Updated: November 19, 2025, 10:17 PM IST | Coimbatore

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان قدرتی کھیتی کا عالمی مرکز بننے کی راہ پر گامزن ہے جس سے ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور دیہی معیشت کو نمایاں طور پر مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

P M Modi.Photo:PTI
پی ایم مودی۔ تصویر:پی ٹی آئی

 وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان قدرتی کھیتی کا عالمی مرکز بننے کی راہ پر گامزن ہے جس سے ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور دیہی معیشت کو نمایاں طور پر مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔  تین روزہ ساؤتھ انڈیا نیچرل فارمنگ سمٹ اور ایک نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ قدرتی کھیتی ہندوستان کا اپنا دیسی خیال ہے۔ یہ ہماری روایات میں جڑی ہوئی ہے اور ماحول دوست ہے۔  انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ قدرتی کاشتکاری کے لیے ’ایک ایکڑ، ایک موسم‘ کا طریقہ اپنائیں  اور اسے ۲۱؍ویں صدی کی زراعت کی ضرورت قرار دیا۔ 
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے فارموں اور زراعت سے متعلقہ مختلف شعبوں میں کیمیکلز کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے زیادہ استعمال سے زمین کی زرخیزی اور نمی متاثر ہو رہی ہے اور سال بہ سال کاشتکاری کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا حل فصلوں کے تنوع اور قدرتی کاشتکاری میں مضمر ہے۔ 
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو مٹی کی زرخیزی کو از سر نو جوان کرنے اور فصلوں کی غذائیت کی قیمت کو بڑھانے کے لیے قدرتی کاشتکاری کے راستے پر گامزن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ’’یہ ایک نقطہ نظر اور ضرورت دونوں ہے۔ تب ہی ہم آنے والی نسلوں کے لیے اپنی حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔‘‘  وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ قدرتی کاشتکاری ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں اور موسم کے اتار چڑھاؤ سے نمٹنے میں مدد دیتی ہے، ہماری زمین کو صحت مند رکھتی ہے اور لوگوں کو نقصان دہ کیمیکلز سے بچاتی ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:میری حالت ’کراس بارڈر‘ جیسی ہوگئی تھی : ثانیہ مرزا

انہوں نے کہا کہ یہ تقریب اس اہم مشن کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد قدرتی کاشتکاری کو مکمل طور پر سائنس کی حمایت یافتہ تحریک بنانا ہے۔ انہوں نے آنے والے برسوں میں ہندوستانی زراعت میں بڑی تبدیلیوں کا تصور پیش کیا۔  پچھلے ۱۱؍ برسوں میں پورے زرعی شعبے میں نمایاں تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان کی زرعی برآمدات تقریباً دُگنی ہو گئی ہیں اور حکومت نے زراعت کو جدید بنانے میں کسانوں کی مدد کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) اسکیم نے کسانوں کو ۱۰؍ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔ سات سال قبل کے سی سی کے فوائد لائیو اسٹاک اور ماہی گیری کے شعبوں میں پھیلنے کے بعد سے ان شعبوں سے وابستہ افراد بھی بڑے پیمانے پر مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بائیو فرٹیلائزر پر جی ایس ٹی میں کمی سے کسانوں کو مزید فائدہ پہنچا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:صیہونی ہر طرف سے کھیلتے ہیں: ماہر کے مطابق اسرائیل کا اثرکل برطانوی سیاست پرمحیط

اپنے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ پی ایم۔کسان  اسکیم کی ۲۱؍ ویں قسط تھوڑی دیر پہلے اسی پلیٹ فارم سے تقسیم کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ۹۰؍ ملین کسانوں کی مدد کے لیے ۱۸؍ہزار کروڑ روپے بینک کھاتوں میں منتقل کیے گئے۔ اس سے چھوٹے کاشتکار مختلف زرعی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK