• Sat, 06 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہند- روس تجارت کو ۱۰۰؍ بلین ڈالر تک پہنچانے کا عزم

Updated: December 06, 2025, 2:33 PM IST | Agency | New Delhi

وزیراعظم مودی اور پوتن نے دوطرفہ تعلقات کیلئے ۲۰۳۰ء تک کا روڈ میپ پیش کیا، روسی صدر نے نئی دہلی کیلئے خام تیل کی سپلائی جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

Russian Interior Minister Vladimir Kolokoltsev and Indian External Affairs Minister S Jaishankar exchanging the Indo-Russia Memorandum of Understanding on the occasion of the joint statement issued by Prime Ministers Modi and Putin. Picture: INN
 وزیراعظم مودی اور پوتن کےمشترکہ بیان جاری کرنے کے موقع پر روسی وزیر داخلہ ولادیمیر کولوکولتسیو اور ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر ہند-روس معاہدہ مفاہمت کا تبادلہ کرتے ہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی
روس کے ساتھ تجارت اور تیل کی خریداری  کے خلاف امریکہ اور یورپ کے دباؤ کے برخلاف    پوتن نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ماسکو نئی دہلی کو خام تیل فروخت کرنا جاری رکھےگا۔  وزیراعظم  مودی سے ملاقات کے بعد دونوں لیڈروں نے ہند-روس آپسی تعلقات  کے حوالے سے ۲۰۳۰ء تک کاروڈ میپ  پیش کیا اور  آپسی تجارت کو ۱۰۰؍ ملین ڈالر تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔ تقریباً ۴؍ سال بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن کا ۲؍روزہ دورۂ  ہند جو جمعرات کو شروع ہوا یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد کا  پہلا دورہ ہے۔ عالمی سطح پر  یہ دورہ  خاص توجہ کا مرکز  ہے۔ امریکہ اور یورپ نئی دہلی پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ روسی تیل کی خریداری کم کرے مگر پوتن نے  پیغام دیا ہے کہ ہندوستان کو’’روس تیل کی  فراہمی بند نہیں کرے گا۔‘‘
 ہندوستان کیلئے ایندھن کی فراہمی کا عزم
ہندوستان کیلئے  توانائی کی مسلسل سپلائی کو جاری رکھنے کی  یقین دہانی کراتے ہوئے پوتن نے  نشاندہی کی کہ روس ہمیشہ سے ہندوستان کی ترقی کیلئے توانائی کا اہم ذریعہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا’’ ہندوستان  کےتوانائی کے  شعبہ کی ترقی کیلئے روس  تیل، گیس، کوئلہ اور ہر وہ چیز فراہم کرنے والا قابلِ اعتماد سپلائر ہے جس کی ضرورت ہے۔‘‘  وزیراعظم مودی سے ملاقات کے بعد حیدرآباد ہاؤس میں   جاری کئے گئے مشترکہ بیان میں  پوتن نے کہا کہ مغربی دباؤ کے باوجود وہ اس بات کا وعدہ کرتے ہیں کہ ’’تیزی سے ترقی کررہی ہندوستانی معیشت کیلئے ایندھن کی سپلائی  بلا رکاوٹ جاری  رہے گی۔‘‘
۲۰۳۰ء تک  ۱۰۰؍ بلین ڈالر کی تجارت کا عزم
اس موقع پر وزیراعظم مودی نے ۲۰۳۰ء تک کا روڈ  میپ پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ ۴؍ برسوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم ۱۰۰؍ ملین ڈالر تک پہنچ جائےگا۔  انہوں نے روسی کاروباری  گھرانوں کو’’میک اِن انڈیا‘‘اور ’’ہندوستان کے ساتھ شراکت داری‘‘ کی دعوت بھی دی۔مودی نے کہا کہ ’’صدر پوتن سے تبادلہ خیال کے بعد اور دونوں ملکوں کے درمیان   شراکت داری کے بہترین مواقع اور امکانات کو دیکھتے ہوئے   مجھے پورا یقین ہے کہ ہم یہ ہدف مقررہ مدت سے  بہت پہلے حاصل کر لیں گے۔ ‘‘ انہوں  نے کہا کہ ’’ہم اس مقصد  کے حصول کی جانب تیزی سے پیش رفت کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار  کے فروغ کیلئے آسان اور قابلِ پیشگوئی نظام تیار کیا  جا رہا  ہے۔ ہندوستان اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان آزادانہ  تجارت کے معاہدہ (ایف ٹی اے) پر  بھی  بات چیت شروع ہو گئی ہے۔
’’اعتماد دونوں ملکوں کے تعلقات کی طاقت‘‘
وزیراعظم مودی نے اعتماد کو تجارت  اور سفارت کاری  کی بنیاد قرار دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ’’ہندوستان اور روس کے تعلقات کی سب سے بڑی طاقت یہی اعتماد ہے۔ یہی اعتماد ہمارے مشترکہ اقدامات کی راہ متعین کرتا ہے اور  انہیں رفتار بھی فراہم کرتا ہے۔‘‘ وزیراعظم نے  مزید کہا کہ یہی وہ بنیاد ہے جو نئے خوابوں اور تمناؤں کی طرف پرواز کی تحریک دیتا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان کم لاگت میں  مؤثر برقی گاڑیوں، دو پہیہ گاڑیوں اور سی این جی موبیلٹی  کے محاذ پر بین الاقومی محاذ پر قائد انہ صلاحیت کا حامل ہےجبکہ روس جدید مٹیریل بنانے والا بڑا ملک ہے۔  انہوں نے کہا کہ برقی گاڑیوں کی تیاری، آٹوموٹیو پرزہ جات اور مشترکہ ٹیکنالوجی میں شراکت داری کے ذریعے دونوں ممالک نہ صرف اپنی گھریلو ضروریات پوری کر سکتے ہیں بلکہ گلوبل ساؤتھ کی ترقی میں بھی حصہ ڈال سکتے ہیں۔
’’ روس ہندوستان سے خریداری بڑھارہاہے‘‘
صدر پوتن نے بھی کہا کہ روس مختلف شعبوں میں ہندوستان کے ساتھ اپنے ہمہ جہتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حق میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روسی کمپنیاں  نئی  دہلی  سے  اشیاء اور خدمات کی خریداری وسیع پیمانے پر مختلف بڑھانے کیلئے تیار ہیں۔ 
عوامی روابط بڑھانے کیلئے اقدام
اس دوران روس اور ہندوستان کے درمیان عوامی روابط بڑھانے  کے اقدامات کا بھی اعلان کیاگیا۔ وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ روسی شہریوں کیلئے  ہندوستان کے  ویزا  کا حصول مزید آسان  بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ہم نے ۲؍معاہدوں پر دستخط  کئے ہیں، جن کے تحت روسی شہریوں کو۳۰؍ دنوں  کا  مفت ای-ٹورسٹ اور گروپ ٹورسٹ ویزا دیا جائے گا۔‘‘  اس سے قبل  جمعہ کو دورے کے دوسرے دن پوتن کو راشٹرپتی بھون میں سرکاری اعزاز کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا جہاں صدر دروپدی  مرمو، وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ جے شنکر موجود تھے۔ بعد ازاں روسی صدر نے راج گھاٹ جا کر مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK