امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی مذاکرات جاری ہیں، اور آئندہ ہفتوں میں وزیر اعظم مودی سے بات ہوگی، وزیراعظم نے کہا کہ یہ مذاکرات ہندوستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کی راہیں ہموار کریں گے۔
EPAPER
Updated: September 10, 2025, 8:02 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی مذاکرات جاری ہیں، اور آئندہ ہفتوں میں وزیر اعظم مودی سے بات ہوگی، وزیراعظم نے کہا کہ یہ مذاکرات ہندوستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کی راہیں ہموار کریں گے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی مذاکرات جاری ہیں، اور آئندہ ہفتوں میں وزیر اعظم مودی سے بات ہوگی، وزیراعظم نے کہا کہ یہ مذاکرات ہندوستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کی راہیں ہموار کریں گے۔
دونوں لیڈروں کے یہ بیان یوکرین جنگ کے دوران روسی تیل خریدنے پر امریکہ کی جانب سے ہندوستان پر جرمانہ عائد کرنے کے بعد آئے جس نے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ کردئے تھے۔اس سے قبل دونوں ممالک کے مذاکرات کاروں نے جولائی میں واشنگٹن میں تجارت کی پانچویں دور کی بات چیت مکمل کی تھی۔ جس کے بعد ۲۵؍ اگست کو ہونے والے اگلے دور کو اچانک منسوخ کر دیا گیا اور نئی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ دونوں ممالک کے لیے معاہدے تک پہنچنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔‘‘اس کے جواب میں، مودی نے بدھ کے روز ہندوستان اور امریکہ کو قریبی دوست اور فطری شراکت دار قرار دیا۔مودی نے کہا کہ وہ ٹرمپ سے بات کرنے کے منتظر ہیں، اوراپنے عوام کے لیے ایک روشن، مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔‘‘اس سے قبل ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ امریکہ کے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ دونوں ممالک کے خصوصی تعلقات ہیں۔جب ایک نامہ نگار نے ان کی جمعہ کی سوشل میڈیا پوسٹ کے بارے میں پوچھا کہ امریکہ نے ہندوستان کو چین کے حوالے کر دیا ہے، تو ٹرمپ نے کہا: ’’میں نہیں سمجھتا کہ ایسا ہے۔‘‘
فنانشل ٹائمز کی منگل کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان اور چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر۱۰۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرے کیونکہ وہ روسی تیل کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ واشنگٹن نے یورپی ممالک کے ہندوستان اور چین پر عائد کردہ ٹیرف کو اپنانے کے لیے تیار ہے۔تاہم ٹرمپ نے بارہا الزام لگایا ہے کہ ہندوستان کی درآمدات یوکرین میں روسی جنگ کو ہوا دے رہی ہیں۔ہندوستان پر ٹرمپ کے ٹیرف عائد کرنے کے بعد ردعمل دیتے ہوئے ہندوستان نے اسے انتہائی افسوس ناک قرار دیا تھا۔ساتھ ہی اپنے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اس کے قومی مفاد میں ہے۔
ٹرمپ کے مشیرنیوارو نے بدھ کوسوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دعویٰ کیا کہ’’ ہندوستان امریکی بازار تک غیر محدود رسائی سے محروم ہونے پر ناراض ہے حالانکہ ہندوستان نے دنیا کی بلند ترین تجارتی رکاوٹیں برقرار رکھی ہیں۔‘‘وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے مزید کہا کہ واشنگٹن کو نئی دہلی کے ساتھ غیر منصفانہ تجارت کی ضرورت نہیں ہے، جبکہ ہندوستان کو امریکی بازار تک رسائی کی سخت ضرورت ہے اور وہ امریکی نوکریاںحاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘‘