ہندوستانی وزیر کا جلد امریکی دورہ ، نئی دہلی کیلئے واشنگٹن کے نامزدسفیر نے واضح کیاکہ ہندوستان کو چین کے قریب نہیں جانے دے سکتے.
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 10:30 AM IST | Agency | New Delhi/Washington
ہندوستانی وزیر کا جلد امریکی دورہ ، نئی دہلی کیلئے واشنگٹن کے نامزدسفیر نے واضح کیاکہ ہندوستان کو چین کے قریب نہیں جانے دے سکتے.
۵۰؍فیصد ٹیرف کی وجہ سے ہند-امریکہ تعلقات میں کشیدگی کےنتیجے میں نئی دہلی کی بیجنگ سے قربت کے اشاروں نے واشنگٹن کو فکر مند کردیاہے۔ ہندوستان کیلئے ٹرمپ کے نامزد سفیر سرجیو گور نے کھل کر کہا ہے کہ واشنگٹن کی ’’اولین ترجیح‘‘ نئی دہلی کو بیجنگ کے قریب جانے سے روکنا اور اپنے قریب رکھنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ہند-امریکہ تعلقات میں ایک نئی پیش رفت کا اشارہ دیا اور بتایا کہ تجارتی مذاکرات ایک بار پھر پٹری پر لوٹ آئے ہیں اور جلد ہی ہندوستانی وزیر واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔ گور کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاہدہ آئندہ چند ہفتوں میں طے پاسکتاہے۔
ہندوستان کو چین سے دور رکھنا ’’ترجیح‘‘
گور نے کسی لاگ لپیٹ کے بغیر واضح کیا ہے کہ نئی دہلی کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنا اور اسے بیجنگ سے دور رکھنا واشنگٹن کی ’’سب سے بڑی ترجیح‘‘ ہے۔ چینی توسیع پسندی پر خدشات کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ’’ہمارے اور ہندوستان کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں اور یہ تعلقات چین کے ساتھ نئی دہلی کے تعلق سے کے مقابلے میں کہیں زیادہ گرم جوشی پر مبنی ہیں۔ ‘‘
انہوں نے تسلیم کیا کہ اگرچہ تجارتی مذاکرات میں ’’رکاوٹیں‘‘ ہیں لیکن دونوں فریقین حل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘‘ گور نے صاف گوئی کا مظاہرہ کرتےہوئے کہا کہ ’’یہ ہماری سب سے بڑی ترجیح ہوگی کہ ہندوستان کو اپنی طرف کھینچیں اور چین سے دور رکھیں۔ اگرچہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں اس وقت کچھ رکاوٹیں ہیں لیکن ہم ان رکاوٹوں کو حل کرنے کی راہ پر ہیں۔‘‘
’’چینی توسیع پسندی‘‘ سے امریکہ فکر مند
انہوں نے چین کے تعلق سے واشنگٹن کے خدشات کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’’چینی توسیع پسندی صرف ہندوستان کی سرحد تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے خطے میں پھیلی ہوئی ہے۔ ‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ جوتجارتی مذاکرات چل رہے ہیںان میں ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی بازار ہمارے خام تیل، پٹرولیم مصنوعات اور ایل این جی (ایندھن کے طور پر استعمال ہونےوالی گیس )کیلئے کھلے۔ ہندوسان کا متوسط طبقہ پورے امریکہ سے بھی بڑا ہے۔‘‘
تجارتی مذاکرات دوبارہ پٹری پر
ہندوستان کیلئے بطور سفیر نامزدگی کی تصدیق کیلئے سینیٹ (امریکی عوامی نمائندگان کا ایوانِ بالا)میںسماعت کے دوران، گور نے کہا کہ’’ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان کے وزیر تجارت اور وزیر صنعت کو امریکی تجارتی نمائندہ جیمی سن گریر سے بات چیت کیلئے آئندہ ہفتے مدعو کیا ہے۔‘‘ انہوں نےکہا کہ ’’ ٹیرف کے معاملے میں کسی معاہدہ پر پہنچنے کے سلسلے میں ہم بہت دور نہیں ہیں۔‘‘ البتہ امریکی نمائندہ نے واضح کیا کہ بات چیت میں توجہ کا مرکز پہلے سے موجودمسائل کو حل کرنا روس سے تیل کی خریداری پر امریکی خدشات کا ازالہ ہوگا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نہیں چاہتے کہ ہندوستان روس سے تیل خریدے۔اسی خریداری کی وجہ سے انہوں نے ۲۵؍ فیصد کا اضافی ٹیرف بطور جرمانہ عائد کیا ہے۔
ٹرمپ کی نرمی، مودی کا فوری جواب
سرجیو گورجو ۳۸؍ سال کے ہیں اور ہندوستان کیلئے سب سے کم عمر امریکی سفیر ہوں گے، نے صدر ٹرمپ کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ’’گہری دوستی‘‘ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب صدر ٹرمپ ہندوستان پر تنقید کرتے ہیں تو وہ مودی کی تعریف کرنے کا خاص اہتمام بھی کرتے ہیں۔‘‘ برف پگھلنے کا اشارہ گزشتہ دنوں اس وقت ملا تھا جب ہند-پاک جنگ بندی پر ۳۰؍ سے زائد بار وزیراعظم مودی کو شرمندہ کرنے اور ۲۵؍ فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کے بعد گزشتہ دنوں اچانک ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ پرمودی سے اپنی دوستی کی دہائی دی۔ وزیراعظم مودی نےبھی اس کا چند ہی لمحوں میں جواب دیا جو اس بات کا اشارہ ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہان ایک بار پھر تعلقات کو معمول پر لانے اور وزیراعظم مودی اس کیلئے اپنی ہزیمت کو بھول جانے کیلئے تیار ہیں۔