Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایم آئی ٹی کی کلاس پریسیڈنٹ میگھا ویموری کی تقریر میں غزہ میں نسل کشی پر تنقید

Updated: May 30, 2025, 9:09 PM IST | Massachusetts

میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کی تقریبِ تقسیمِ اسناد میں ہند نژاد امریکی طالبہ میگھا ویموری نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگایا اوراس میں ا دارے کی شراکت پر کڑی تنقیدکی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ’’آزاد فلسطین‘‘ کا مطالبہ بھی کیا۔

Megha Vemuri giving a speech. Photo: X.
میگھا ویموری تقریر کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس۔

۲۹؍مئی ۲۰۲۵ء کو میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کی گریجویشن تقریب میں، کلاس پریسیڈنٹ اور ہند نژاد امریکی طالبہ میگھا ویموری نے ایک جرات مندانہ تقریر کی جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیل پر نسل کشی کا الزام عائد کیا۔ میگھا ویموری نے اپنی تقریر میں ایم آئی ٹی کی اسرائیلی فوج کے ساتھ تحقیقاتی شراکت داریوں پر تنقید کی اور کہا کہ ’’ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل فلسطین کو زمین کے نقشے سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، اور یہ شرم کی بات ہے کہ ایم آئی ٹی اس کا حصہ ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جب ہم اپنی گریجویشن کی تیاری کر رہے ہیں، غزہ میں کوئی یونیورسٹی باقی نہیں رہی۔ ‘‘

میگھا نے نے اپنی تقریر کے دوران سرخ کفیہ (keffiyeh) پہن رکھا تھا جو فلسطینی یکجہتی کی علامت ہے اور انہوں نے اپنے ساتھی گریجویٹس سے کہا: ’’آپ نے دنیا کو دکھایا کہ ایم آئی ٹی ایک آزاد فلسطین چاہتا ہے۔ ‘‘انہوں نے ایم آئی ٹی کے طلبہ کی تعریف کی جنہوں نے اسرائیلی فوج کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کیلئے ووٹ دیا اور کہا کہ ’’آپ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیااور کیمپس میں فلسطین حامی کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیاحالانکہ اس دوران آپ کو دھمکی، خوف اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر اپنی یونیورسٹی کے حکام کی طرف سے۔ تقریب کے دوران کچھ طلبہ نے ’’فری فلسطین‘‘کے نعرے لگائے اور فلسطینی پرچم لہرائے جبکہ دیگر خاموش رہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کی نئی تجویز قبول کر لی ہے

میگھا ویموری، جو جارجیا کے شہر الفاریٹا سے تعلق رکھتی ہیں، نے ایم آئی ٹی سے کمپیوٹر سائنس، نیورو سائنس اور لسانیات میں ڈگری حاصل کی ہے، اور وہ’’رِٹن ریولوشن‘‘ نامی اقدام کی قیادت بھی کر چکی ہیں ۔ ان کی تقریر نے سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر توجہ حاصل کی اور انہیں فلسطینی حقوق کیلئے آواز اٹھانے پر سراہا گیا جبکہ کچھ حلقوں نے ان پر تنقید بھی کی۔ ایم آئی ٹی کی انتظامیہ نے ویموری کی تقریر پر کوئی سرکاری ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK