Inquilab Logo Happiest Places to Work

دستر خوان پر طرح طرح کے پکوان اورہماری صحت

Updated: May 05, 2025, 2:07 PM IST | Dr. Sherman Ansari | Mumbai

جب ماں دسترخوان پر ڈھیر سارے پکوانوں کو سجاتی ہے تو گھر کا ہر فرد انہیں بڑے شوق سے کھاتا ہے۔ مگر کبھی کبھی بیک وقت کئی پکوانوں کا امتزاج انسان کی صحت کے لئے نقصاندہ ثابت ہوجاتا ہے۔ اس لئے خواتین کو غذائی اصولوں کی صحیح معلومات ہونی چاہئے تاکہ وہ اور گھر والے صحتمند رہیں۔

One should not drink too much water or any beverage immediately after eating, as this can affect the digestive system. Photo: INN
کھانے کے فوراً بعد بہت زیادہ پانی یا کوئی مشروب نہیں پینا چاہئے، اس سے نظام ہضم متاثر ہوسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

ہر گھر کی رونق عورت کی شفقت اور محبت سے جڑی ہوتی ہے۔ ماں اپنی اولاد کے لئے نیند کی قربانی دیتی ہے، بیوی اپنی زندگی کے ساتھی کے ذائقے کا خیال رکھتی ہے، بہن اپنے بھائیوں کی پسند ناپسند یاد رکھتی ہے۔ مگر کبھی کبھار ہماری نیک نیتی اور محبت انجانے میں ہمارے پیاروں کی صحت کیلئے خطرہ بن جاتی ہے، جب ہم دو یا دو سے زائد ایسی غذائیں ایک ساتھ پیش کر دیتے ہیں جن کا جسمانی امتزاج میل نہیں کھاتا۔ اس مضمون میں ہم ان عام مگر خطرناک امتزاجات کا تفصیلی جائزہ لیں گے تاکہ آپ کے پاس علم ہو اور آپ اپنی محبت کو صحتمند ثابت کرسکیں۔
دہی اور پھل: دہی خمیر شدہ غذا ہے جس میں مفید بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں۔ پھلوں میں تیزابیت اور قدرتی شکر ہوتی ہے۔ جب دہی اور پھل ایک ساتھ مل کر جسم میں داخل ہوتے ہیں تو پھلوں کا تیزاب دہی کے بیکٹیریا کو ختم کر دیتا ہے۔ نتیجتاً گیس، اپھارا، بدہضمی اور کبھی کبھار قبض کی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔ خاص طور پر بچوں اور ایسے افراد میں جن کی قوت مدافعت کمزور ہو، یہ امتزاج شدید علامات پیدا کر سکتا ہے۔
مچھلی اور دودھ: بچپن میں بتایا گیا تھا کہ مچھلی کے فوراً بعد دودھ نہیں پینا چاہئے۔ حقیقت میں مچھلی گرم مزاج غذا ہے اور دودھ سرد۔ دونوں کا ملاپ جسم کے اندرونی توازن کو بگاڑ دیتا ہے۔ اس سے جلدی الرجی، خارش یا رنگت میں غیر معمولی تبدیلیاں جیسے سفید دھبے پیدا ہو سکتے ہیں، خاص طور پر حساس جلد رکھنے والے افراد میں۔
دودھ اور نمکین اشیاء: دودھ نرم اور لطیف غذا ہے جبکہ نمکین چیزیں، جیسا کہ بسکٹ، پاپڑ، چپس یا نمکو.... تیز اور مسالہ دار ہوتی ہیں۔ یہ امتزاج معدے پر اضافی بوجھ ڈالتا ہے، ہاضمہ سست پڑ جاتا ہے اور کھانے کو ٹکڑوں میں توڑنے میں دشواری ہوتی ہے۔ طویل مدت میں اس سے قبض، معدے کی تیزابیت اور گردوں کی کمزوری جیسی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
گوشت اور دہی: دعوتوں میں بریانی یا قورمہ کے ساتھ رائتہ یا کچی دہی رکھا جاتا ہے تاکہ ذائقہ اور تروتازگی آئے۔ مگر گوشت اور دہی دونوں ہی پروٹین سے بھرپور غذائیں ہیں جنہیں ہضم کرنے کے لئے الگ الگ انزائمز درکار ہوتے ہیں۔ ایک ساتھ لینے سے معدے کو فیصلہ کرنے میں مشکل پیش آتی ہے کہ پہلے کون سی غذا کو توڑا جائے۔ اس الجھن کے نتیجے میں سینے کی جلن، پیٹ پھولنا اور نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے۔
تربوز اور پانی: تربوز خود پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ گرمی میں ٹھنڈک دیتا ہے۔ تاہم، فوراً بعد ٹھنڈا پانی پینے سے معدے میں حرارت اور سردی کا شدید تضاد پیدا ہوتا ہے۔ ہاضمے کے انزائمز متاثر ہو کر خمیری مادے پیدا کرتے ہیں، جس سے پیچش، پیٹ میں درد اور دست کی شکایات عام ہو جاتی ہیں۔
چائے اور نمکین بسکٹ: صبح کے ناشتہ میں چائے کے ساتھ نمکین بسکٹ، بھجیا یا ناشتہ کرنا ہماری عادت ہے مگر چائے میں شامل تیزاب نما مادے (ٹینن) خوراک میں موجود آئرن کے جذبے کو روک دیتے ہیں۔ یہ امتزاج خون کی کمی، سستی، چکر آنا اور بالوں کے جھڑنے جیسے مسائل کو مزید بڑھا دیتا ہے۔
شہد اور گرم پانی: شہد غذائیت سے بھرپور قدرتی مٹھاس ہے مگر جب اسے بہت گرم پانی یا چائے میں ملایا جاتا ہے تو اس کے قیمتی انزائم اور فائدہ مند اجزاء حرارت سے ضائع ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں جگر پر دباؤ بڑھتا ہے اور جسم میں زہریلے مادّے جمع ہونے لگتے ہیں جس سے تھکن اور بے چینی پیدا ہوتی ہے۔
ٹماٹر اور دہی: ٹماٹر کی تیزابیت دہی کے نرم بیکٹیریا کے لئے موافق ماحول نہیں چھوڑتی۔ ان دونوں کا ملاپ معدے میں رطوبت کے توازن کو بگاڑ دیتا ہے اور نظام ہضم میں خلل ڈال کر گیس اور اپھارا پیدا کرتا ہے۔ بعض افراد میں کھانسی یا الرجی جیسی علامات بھی دیکھی گئی ہیں۔
کیلا اور دودھ: کیلا اور دودھ دونوں ہلکی غذا ہیں لیکن ہضم کرنے کیلئے ضروری انزائم آپس میں الجھ جاتے ہیں۔ اس الجھن کے نتیجے میں بدہضمی، سینے میں جلن اور بوجھل پن محسوس ہوتا ہے اور جب یہ امتزاج بار بار لیں تو غذائی توانائی بھی متاثر ہوتی ہے۔
چند اہم باتیں
٭غذا کے امتزاج کو سمجھیں اور جوڑ توڑ کم کریں۔
٭سرد اور گرم چیزیں الگ الگ وقت پر لیں۔
٭کھانے کے فوراً بعد بہت زیادہ پانی یا مشروبات سے گریز کریں، ایک گھنٹے بعد پانی بہتر رہتا ہے۔
٭بھاری غذائیں الگ وقفوں میں لیں تاکہ ہاضمہ پرسکون رہے۔
 محبت صرف کھانا پکانے میں نہیں بلکہ صحیح طور پر پیش کرنے اور غذائی اصولوں پر عمل کرنے میں بھی ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK