جواہرات کو حتمی شکل بیرون ملک کی اکائیوں میں دیکر ایکسپورٹ کیا جاسکتاہے۔
EPAPER
Updated: September 16, 2025, 2:57 PM IST | Agency | New Delhi
جواہرات کو حتمی شکل بیرون ملک کی اکائیوں میں دیکر ایکسپورٹ کیا جاسکتاہے۔
ہندوستانی ہیرے اور زیورات کےتاجر جو امریکہ میں ۵۰؍ فیصد ٹیرف سے بری طرح متاثر ہیں، اپنی اکائیاں اُن ممالک میں قائم کرنے پر غور کررہےہیں کے ہندوستان کے ساتھ دوستانہ مراسم ہیں اور جن پر امریکی ٹیرف کم ہے۔ یہ اطلاع ہیرا انڈسٹری میں موجود جانکار ذرائع نے خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ کو دی ہے۔ البتہ اب تک کسی بڑے ایکسپورٹر نے اس جانب باقاعدہ قدم نہیں بڑھایا ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان سے ایکسپورٹ کرنے پر مریکہ میں ہیرے اور جواہرات پر ۲۷؍ اگست ۲۰۲۵ء سے۵۰؍ فیصد محصول عائد کیا جارہا ہے۔انڈیا بلین اینڈ جیولرز اسوسی ایشن (آئی بی جے اے) کےخواتین ونگ کی سابق قومی چیئرپرسن ہیتل واکل والیا نے دہلی میں جیولری اینڈ جیم فیئر۲۰۲۵ءکے۱۳؍ ویں ایڈیشن میں دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’امریکہ ہمارے لئے سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ ہماری برآمدات کا اہم حصہ وہیں جاتا ہے۔ اب ۵۰؍ فیصد ٹیرف کے بعد فطری طور پر متبادلات تلاش کئے جارہے ہیں۔ اس پر غور کیا جارہاہے کہ زیورات کی جزوی تیاری ہندوستان میں کریں اور پھر اسے حتمی شکل کسی دوسرے ملک میں دیں۔ اس طرح تکنیکی طور پر یہ ہندوستان سے براہِ راست ایکسپورٹ نہیں ہوگا اور تاجر بھاری ٹیرف سے بچ جائیں گے۔‘‘
انفورما مارکیٹس کے منیجنگ ڈائریکٹر یوگیش مدراس نے بھی کہا کہ صنعتکاریورپ، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ جیسے مختلف خطوں میں برآمدی مواقع تلاش کر رہے ہیں۔انہوں نے اے این آئی کو بتایاکہ’’ابھی انڈسٹری ٹیرف سے لاحق خطرات کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ متبادل بازاروںکی طرف دیکھ رہی ہے۔ خاص طور پر یورپ، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کی مارکیٹس۔ وہ زیورات کو نیم پروسیسنگ کے بعد عمان جیسے ممالک میں بھیجنے اور وہاں مکمل پروسیسنگ کر کے امریکہ کو برآمد کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔‘‘