Inquilab Logo Happiest Places to Work

روبوٹکس اور ڈرون سیکٹر میں ہندوستان کی مضبوط پرواز

Updated: June 30, 2025, 12:23 PM IST | Agency | New Delhi

یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں کسی کو فوری فوائد کے بجائے بڑے فوائد کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

India is making progress in the field of robot manufacturing. Photo: INN
ہندوستان روبوٹ بنانے کے شعبے میں آگے بڑھ رہا ہے۔ تصویر: آئی این این

روبوٹکس، ڈرونس اور الیکٹرک گاڑیوں میں چین کا غلبہ شاید متاثر کن لگتا ہے لیکن یہ ریاستی کنٹرول اور  جاسوسی کی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔یونی ٹری اور ڈی جے آئی جیسی چینی کمپنیاں اس صنعت میں واحد لیڈر نہیں ہیں۔  حکومت کی سبسیڈی اور دانشورانہ املاک کی چوری نے مصنوعی طور پر چینی کمپنیوں کی کامیابی کو بڑھاوا دیا ہے، لیکن یہ طلسم اب ختم ہونے کو ہے۔ اب امریکہ، یورپ اپنی صنعتوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، پابندیاں لگا رہے ہیں، ٹیرف عائدکر رہے ہیں۔  اس سے ہندوستان کیلئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
  ملک ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے۔ ہندوستان کا نقطہ نظر بنیادی طور پر مختلف ہے۔ ہندوستان خفیہ حکمت عملی یا جاسوسی پر نہیں بلکہ اپنی آگاہی، اختراع اور دیانتداری پر انحصار کرتا ہے۔ آئی ٹی خدمات اور دوا سازی کے شعبوں میں ہندوستان کی کامیابی اس کی قابلیت اور اعتبار کا ثبوت ہے۔
 ہندوستان کی روبوٹکس صنعت میں زبردست صلاحیت ہے اورایڈورب ٹیکنالوجیزجیسی کمپنیاں مینوفیکچرنگ اور اختراع میں نئے معیار قائم کر رہی ہیں۔ایڈورب نے اپنا ایکو سسٹم بنایا ہے۔ یہ سالانہ ایک لاکھ روبوٹ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 
 مصنوعی ذہانت(اے آئی ) ایک اور شعبہ ہے جہاں ہندوستانی کمپنیاں غیر معمولی ترقی کر رہی ہیں۔  بھارت فورج دفاعی ٹیکنالوجی کی نئی تعریف کرنے کیلئے اے آئی کا فائدہ اٹھا رہا ہے، جس کی مثال ۱۵۰؍ ملٹی پے لوڈڈرونس ہیں جو بے مثال کارکردگی کے ساتھ بہت اونچائی پر پرواز کرنے کیلئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔ پونے میں بھارت فورج سے بابا کلیانی اور ان کی ٹیم کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران میں نے ہندوستان کو بغیر پائلٹ کے فضائی نظام میں خود کفیل بنانے کی کوششوں کے بارے میں سیکھا۔
  ہندوستانی حکومت نے سبسیڈی اور ٹیکنالوجی کی چوری پر انحصار کرنے کی بجائے مضبوط پالیسی کے ساتھ ڈرون انقلاب کی بنیاد رکھی ہے۔۲۰۲۱ء کی ڈرون پالیسی اور۲۰۲۳ء کی روبوٹکس پالیسی نے ایک واضح روڈ میپ فراہم کیا ہے۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس میں اختراعی مراکز کے ذریعے روبوٹکس اور ڈرون میں تحقیق کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ تاہم، ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ اس سمت میں تیزی سے پیش رفت کرنے کیلئے ہندوستان کو تحقیق اور ترقی کی سرمایہ کاری کو بڑھانے، ضابطوں کو آسان بنانے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اسے سرمایہ داروں کی ضرورت ہے جو طویل سفر کیلئے یہاں رہنےکیلئے تیار ہوں۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں کسی کو فوری فوائد کے بجائے بڑے فوائد کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK