Updated: December 04, 2023, 4:48 PM IST
| New Delhi
انڈونیشیا کے مراپی پہاڑ پر آتش فشاں پھٹنے کے سبب ۱۱؍ کوہ پیما ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ۱۲؍لا پتہ ہیں۔ اتوار کو ۸؍ کوہ پیما کو بچایا گیا تھا جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ آتش فشاں پھٹنے کے بعد قریبی گاؤں اور قصبوں میں دھواں ہی دھواں تھا۔ کوہ پیما اور دیگر افراد کیلئے پہاڑ پر جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
انڈونیشیا کے مراپی پہاڑ میں آتش فشاں پھٹنے کے سبب ۱۱؍ افراد کوہ پیما ہلاک جبکہ ۱۲؍ لاپتہ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق راحت رسانی کا کام انجام دینے والوں نے زخمی اور جھلس جانے والے افراد کو پہاڑ سے نیچے لانے کیلئے پیدل کا سہارا لیا ہے۔ مرکز برائے آتش فشانی اور ارضیاتی آفات کے تخفیف کے سربراہ ہیندرا گناوان نے کہا کہ مراپی پہاڑ میں لاوے کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے سبب ۳؍ کلومیٹر کے احاطے میں کوہ پیما اور دیگر افراد کو اس کے قریب جانے سے منع کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی چوٹی پر چڑھنے سے گریز کرے۔ کوہ پیما کو صرف خطرے والے علاقے سے نیچے جانے کی اجازت تھی لیکن متعدد لوگوں نے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پہاڑ سر کرنے کی کوشش کی۔
مغربی سماٹرا کے صوبائی دارالحکومت پاڈانگ میں مقامی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے اہلکار ہری آگسٹیان نے بتایا کہ ۸؍ افراد کو اتوار کو بچایا گیا تھا جو جھلس گئے تھے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ایک شخص کے جسم کے عضو کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ تمام کوہ پیما نے چڑھنے سے پہلے دو کمانڈ پوسٹوں پر یا مغربی سماٹرا کی کنزرویشن ایجنسی کے ذریعے آن لائن رجسٹریشن کرائی تھی۔ اتوار کو آتش فشاں پھٹنے کے سبب مراپی میں ۳؍ ہزارمیٹر تک بلندی تک دھواں ہی دھواں تھا۔
آتش فشاں پھٹنے کے سبب قریب کے گاؤں اور قصبوں تک دھواں پھیلا تھا۔ قریبی گاؤں اور قصبوں کے رہائشی افراد کی حفاظت کیلئے انتظامیہ نے ماسک تقسیم کئے تھے اور ان سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنی آنکھوں کو محفوظ رکھنے کیلئے آئی گلاسیس کا استعمال کریں۔تقریباً ایک ہزار ۴۰۰؍ افراد مراپی کی ڈھلوانوں پر روبائی اور گوبہ کمانتیانگ میں رہتے ہیں جو چوٹی سے تقریباً ۵؍ تا ۶؍ کلومیٹر کے فاصلے پر قریبی گاؤں ہیں۔
گناوان کا کہنا ہے کہ اتوار کو پڑنے والی دراڑیں آتش فشانی زلزلوں کےبڑھنے کا نتیجہ نہیں تھی۔ گہرائی میں ہونے والے آتش فشانی زلزلے ۱۶؍ نومبر کےدرمیان اور اتوار کو ہی ریکارڈ کئے گئے تھے۔ ۲۰۰۴ءسے۲؍ تا ۴؍ سال کےوقفے کے ساتھ مراپی کو باقاعدگی سے پھٹتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔