فیری بدھ کی رات مشرقی جاوا کی کتاپنگ بندرگاہ سے روانہ ہونے کے آدھے گھنٹے بعد ڈوب گئی تھی.
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 1:53 PM IST | Agency | Jakarta
فیری بدھ کی رات مشرقی جاوا کی کتاپنگ بندرگاہ سے روانہ ہونے کے آدھے گھنٹے بعد ڈوب گئی تھی.
انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے بالی کے قریب ایک فیری ڈوبنے کے بعد۳۲؍ افراد لاپتہ ہوگئے، ریسکیو ورکرز نے اب تک۴؍لاشیں نکال لی ہیں، صبح کے وقت موسم اور سمندر کی حالت بہتر ہونے سے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مدد ملی ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق قومی ریسکیو ایجنسی کے مطابق اب تک۲۹؍ افراد کو بچا لیا گیا ہے، فیری میں سوار اپنے پیاروں کی خیریت جاننے کیلئے ان کے اہل خانہ بندرگاہ پر پہنچے، جن میں سے بعض روتے ہوئے گھبراہٹ کے عالم میں یہ اُمید کر رہے تھے کہ ان کے عزیز بچ جانے والوں میں شامل ہوں گے۔ ۹؍ کشتیوں کے ذریعے مقامی ماہی گیر اور ساحلی علاقوں کے مکین مل کر لاپتہ افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔ معلوم ہوکہ کے ایم پی تُنو پراتاما جایا نامی فیری بدھ کی رات مشرقی جاوا کے قصبے بانیوانگی میں کتاپنگ بندرگاہ سے روانہ ہونے کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد ڈوب گئی تھی، یہ فیری بالی کی گلیمانک بندرگاہ جا رہی تھی، جو تقریباً۵۰؍ کلومیٹر (۳۰؍ میل) کا سفر ہے۔ فیری میں ۵۳؍ مسافر، ۱۲؍ عملے کے اراکین اور۲۲؍ گاڑیاں (جن میں ۱۴؍ ٹرک شامل تھے) موجود تھیں۔ فیری کے ڈوبنے کا منظر بندرگاہ پر موجود ڈیوٹی افسر نے دیکھا اور فوری طور پر ریسکیو ٹیم کو اطلاع دی۔
سورابایا ریسکیو ایجنسی کے سربراہ ننانگ سگیت نے ایک بیان میں کہا کہ فیری شروع سے ہی ریڈیو کے ذریعے رابطے میں نہیں تھی، بعد میں اسی کمپنی کے دوسرے جہازوں سے رابطہ ہوا، مگر اس وقت تک جہاز ایک طرف جھک چکا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کی تلاش کا مرکز سمندر پر ہے، ابتدائی متاثرین حادثے کی جگہ سے گلیمانک بندرگاہ کی طرف پانی میں پائے گئے۔ بانیوانگی کے پولیس چیف راما سمتاما پوترا کے مطابق بچائے گئے بہت سے افراد بے ہوش تھے، کیوں کہ وہ کئی گھنٹے تک پانی میں بہتے رہے۔ انڈونیشیا، جو کہ۱۷؍ ہزار سے زائد جزیروں پر مشتمل ملک ہے، جہاں فیری حادثات عام ہیں، کیونکہ یہاں فیری کو آمد و رفت کیلئے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔