• Tue, 02 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

انڈونیشیا: اراکین پارلیمان کی مراعات میں اضافے کے حکم میں ردوبدل کا تیقن

Updated: September 02, 2025, 1:12 PM IST | Agency | Jakarta

شدید عوامی ناراضگی کے سبب حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑے، اس کے باوجود مظاہرے اب بھی جاری ہیں۔

Tear gas shells were fired to disperse protesters in East Java. Photo: INN
مشرقی جاوا میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔ تصویر: آئی این این

 انڈونیشیا میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کےخلاف  پرتشدد احتجاج اورعوامی ناراضگی کے سبب حکومت کو اپنا فیصلہ منسوخ کرنا پڑا ہے۔ ملک بھر میں بگڑتے حالات کے پیش نظر انڈونیشیائی صدر پرابوو سبیانتو نے چین کا دورہ منسوخ کر دیا  ہے۔ سوبیانتو نے قانون سازوں کی مراعات کم کرنے اور کچھ پارلیمانی پالیسیوں کو واپس لینے کا اعلان کیا  ہے لیکن طلبہ تنظیموں نے  احتجاج کی کال برقرار رکھی ہے۔
 صدر پرابووو سوبیانتو نے پیر کو عہد کیا کہ وہ ان فسادیوں کا مقابلہ کرنے میں ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے،جو گزشتہ ہفتے جکارتا اور کئی صوبوں میں پھیلنے والے پُرتشدد ہنگاموں کے ذمہ دار ہیں، جبکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پرامن مظاہرین کو اس افراتفری کا قصوروار نہ ٹھہرایا جائے۔ مشرقی جکارتہ میں نیشنل پولیس کے بھایانگکارا اسپتال میں متاثرین کی عیادت کے بعد خطاب کرتے ہوئے پرابووو نے کہا کہ ’’یہ تشددفسادیوں کے سبب ہوا ہے نہ کہ مظاہرین کی وجہ سے‘‘ انہوں نےشرپسند گروپوں پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک کو غیر مستحکم کرنے اور اس کی ترقی کو پٹری سے اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 مظاہرین نےصوبائی پارلیمنٹ(اسمبلی) کے نزدیک جمع ہوکر توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ  کیا، پارلیمنٹ کی عمارت کو بھی آگ لگادی، آگ لگنے کے باعث عمارت میں پھنسے کئی مظاہرین نے کود کر جان بچائی جس کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہڈیاں بھی ٹوٹ گئیں۔   مظاہرین کو  منتشر کرنےکیلئے پولیس نے آنسو گیس کے شیل برسائے، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں۵؍ افراد ہلاک ہوگئے، حکام نےکشیدگی والے علاقوں میں فوج طلب کرلی ہے ۔ قبل ازیں حکومت مخالف مظاہرے دار الحکومت جکارتا سے باہر دیگر علاقوں میں بھی پھیل گئے تھے۔ انڈونیشائی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے مغربی نوسا ٹنگارا، وسطی جاوا کے شہر پیکالونگان، اور مغربی جاوا کے شہر چری بون میں علاقائی اسمبلیوں کی عمارات کو نذر آتش کر دیا ہے، چری بون میں دفتر کا سامان بھی لوٹ لیا گیا۔ خیال رہے کہ ان مظاہروں نے اس وقت شدت اختیار کی جب  ایک پولیس گاڑی نے ۲۱؍ سالہ موٹر سائیکل سوارکو کچل دیا  اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس نے ملک بھر میں شدید عوامی ردعمل کو جنم دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK