Updated: October 26, 2025, 4:06 PM IST
| Indore
اندور میں آسٹریلوی خاتون کرکٹ کھلاڑیوں کے ساتھ نازیبا سلوک کی خبر سامنے آئی، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دو آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی ریڈیسن بلیو ہوٹل، جہاں ٹیم قیام پذیر تھی، سے باہر نکل کر قریب کی ایک کیفے میں گئی تھیں، ان کے ہوٹل کے قریب ایک موٹر سائیکل سوار نے چھیڑ چھاڑ اور جسمانی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
یہ افسوسناک واقعہ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت اندورمیں جمعرات کے دن تقریباً صبح۱۱؍ بجے پیش آیا، جب دو آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی ریڈیسن بلیو ہوٹل، جہاں ٹیم قیام پذیر تھی، سے باہر نکل کر قریب کی ایک کیفے میں گئی تھیں۔ٹیم کے سیکیورٹی مینیجر ڈینی سمنز کے مطابق، دونوں کھلاڑی اس کیفے میں پہلے بھی جا چکی تھیں اور وہ اس علاقے سے واقف تھیں۔ لیکن ایک معمول کی صبح کی سیر اچانک خوفناک لمحات میں بدل گئی۔سمنز کا کہنا تھا کہ صبح ۱۱؍ بج کر ۸؍ منٹ پر انہیں ٹیم کے ایمرجنسی سگنل کے طور پر ’’لائیو لوکیشن‘‘ الرٹ موصول ہوا، جس کے فوراً بعد ہی ایک کھلاڑی نے واٹس ایپ میسج بھیجا، ’’ میں اپنی لوکیشن بھیج رہی ہوں۔۔۔ ایک آدمی ہمارے پیچھے ہے، وہ ہمیں پکڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘کچھ ہی دیر بعد انہوں نے فون کر کے بتایا کہ ایک موٹر سائیکل پر سفید قمیض اور سیاہ ٹوپی (بغیر ہیلمٹ کے) پہنے ایک شخص ان کا پیچھا کر رہا تھا، جس نے ایک کھلاڑی کو پکڑنے کی کوشش کی، پھر دوسری کھلاڑی کو نامناسب طریقے سے چھوا اور وہاں سے تیزی سے بھاگ گیا۔خوفزدہ خواتین نے فوری طور پر سمنز سے رابطہ کیا، جس نے بعد میں ٹیم سیکیورٹی لائزن افسران کو مطلع کیا اور دونوں کھلاڑیوں کی مدد کے لیے ایک گاڑی کا انتظام کیا۔
یہ بھی پڑھئے: ستارا ڈاکٹرخودکشی معاملہ:ایک ملزم گرفتار،سب انسپکٹراب بھی فرار
دریں اثنا، ایک مقامی رہائشی نے پہلے ہی موٹر سائیکل کا رجسٹریشن نمبر نوٹ کرکے پولیس کو اطلاع دے دی۔اس معاملے کی بعد میں سمنز نے اندور پولیس کو مطلع کیا، اور مدھیہ پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر روہت پانڈے کی مدد سے، بھارتیہ نیایا سنہیتا (BNS) کی دفعہ ۷۴؍ اور۷۸؍ کے تحت چھیڑ چھاڑ اور عورت کی عزت کو مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ملزم، جس کی شناخت کھجرانہ کے رہائشی عقیل کے طور پر ہوئی، کو۶؍ گھنٹے کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔پولیس نے بعد میں انکشاف کیا کہ عقیل کے خلاف چوری اور ڈکیتی سمیت پہلے بھی دس مقدمات درج ہیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (کرائم) راجیش ڈنڈوتیہ نے کہا کہ ہم حفاظتی کمیوں کا جائزہ لیں گے اور انہیں دور کریں گے۔‘‘واضح رہے کہ یہ حملہ اس سے بمشکل ایک دن بعد ہوا جب آسٹریلیا نے ہولکر اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف فتح حاصل کی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: کاس گنج : دو فرقوں میں جھڑپ سے کشیدگی
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اندورکا حفاظتی نظام سرخیوں میں آیا ہو۔۱۰؍ ستمبر ۲۰۲۴ء کو، ایک آرمی افسر کی گرل فرینڈ کے ساتھ اندور کے مضافاتی علاقے موہ میں جیم گیٹ کے قریب اجتماعی آبرو ریزی، کا واقعہ پیش آیا ۱۵؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو، اندور کے مغربی حصے میں ایک نشے میں دھت ٹرک ڈرائیور کے نوانٹری زون میں داخل ہونے سے تین شہری ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑیوں پر حملہ نے اس شہر کی تصویر کو مزید داغدار کر دیا ہے جو خود کو شہری حفاظت اور حکمرانی کا ماڈل قرار دیتا ہے۔وہ شہر جس نے ہندستان کا صاف ترین شہر کا اعزاز لگاتار آٹھ بار جیتا ہے اور جو ایک اسمارٹ، محفوظ شہری ماڈل ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، وہ دو مہمان کھلاڑیوں کی حفاظت یقینی بنانے میں ناکامی پر اچانک بین الاقوامی تنقید کا نشانہ بن گیا ہے۔