ریاست بھر میں سنسنی پھیلانے والے خاتون ڈاکٹر کی خودکشی کے معاملے میں کئی اہم انکشافات ہوئے۔ اس دوران پولیس نے ۲؍ مفرور ملزمین میں سے ایک کو گرفتار کر لیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 26, 2025, 9:38 AM IST | Satara
ریاست بھر میں سنسنی پھیلانے والے خاتون ڈاکٹر کی خودکشی کے معاملے میں کئی اہم انکشافات ہوئے۔ اس دوران پولیس نے ۲؍ مفرور ملزمین میں سے ایک کو گرفتار کر لیا ہے۔
ریاست بھر میں سنسنی پھیلانے والے خاتون ڈاکٹر کی خودکشی کے معاملے میں کئی اہم انکشافات ہوئے۔ اس دوران پولیس نے ۲؍ مفرور ملزمین میں سے ایک کو گرفتار کر لیا ہے۔ پرشانت بنکر جو خاتون ڈاکٹر کے مکان مالک کا بیٹا تھا ، اسے پولیس نے پونے سے حراست میں لیا ہے جبکہ کلیدی ملزم سب انسپکٹر اب بھی فرار ہے۔ دوسری طرف مہلوک خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ کوئی رکن پارلیمان اس پر کسی پوسٹ مارٹم رپورٹ کو تبدیل کرنے کا دبائو ڈال رہا تھا۔
اطلاع کے مطابق ستارا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تشار دوشی نے بتایا ہے کہ پلٹن کے سرکاری اسپتال میں برسرکار خاتون ڈاکٹر کی خود کشی کے معاملے میں ملزم پرشانت بنکر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ کلیدی ملزم گوپال بدنے اب بھی فرار ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔ یاد رہے کہ ستارا کے پلٹن علاقے میں سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں کام کرنے والی خاتون ڈاکٹر نے ایک روز قبل شہر کے ایک ہوٹل کے کمرے میں پھانسی لگا کر خود کشی کر لی تھی۔ اس نے اپنی ہتھیلی پر سوسائڈ نوٹ لکھا تھا کہ سب انسپکٹر پرشانت بدنے اس کی خود کشی کیلئے ذمہ دار ہے جس نے اسکے ساتھ ۴؍ بار جنسی زیادتی کی ہے جبکہ اسکے ساتھی پرشانت بنکر نے بھی اسے جسمانی اور ذہنی طور پر ہراساں کیا۔ شروع میں خبر آئی تھی کہ یہ دونوں ہی پولیس والے ہیں لیکن بعد میں پولیس نے وضاحت کی کہ گوپال بدنے پولیس سب انسپکٹر ہے جسے معطل کر دیا گیا ہے جبکہ پرشانت بنکر اس مکان کے مالک کا بیٹا ہے جس میں خاتون ڈاکٹر بطور کرایہ دار رہتی تھی۔
اس دوران خاتون ڈاکٹر کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ سرکاری اسپتال میں کسی معاملے کی جانچ ہو رہی تھی جس میں ایک رکن پارلیمان مداخلت کر رہا تھا۔ رکن پارلیمان نے اپنے پی اے کو خاتون ڈاکٹر کے پاس بھیجا تھا اور اس پر پوسٹ مارٹم رپورٹ بدلنے کیلئے ڈالنے کی کوشش کی تھی۔ اطلاع کے مطابق ۲؍ لوگ خاتون کے پاس آئے تھے ۔ ان میں سے ایک نے خود کو رکن پارلیمان کا پی اے بتایا تھا اور فون پر ان کی بات بھی کروائی تھی۔ رکن پارلیمان نے خاتون ڈاکٹر سے کہا تھا کہ وہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تبدیلی کرےجس کیلئے وہ راضی نہیں تھی۔ اسی وجہ سے اس پر دبائو تھا۔ فی الحال پولیس نے اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے بلکہ تحقیقات کا حوالہ دے کر خاموشی اختیار کی ہے۔
رپورٹ کےمطابق اسپتال میں کسی کی موت کی جانچ ہو رہی تھی۔ اس دوران ڈاکٹروں اور پولیس کے درمیان کوئی اختلاف ہو گیا۔ اس کی وجہ سے خاتون ڈاکٹر بھی جانچ کی زد میں آ گئی تھی جس کی وجہ سے وہ ذہنی پریشانی میں مبتلا تھی۔ جبکہ اس سانحہ کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ پولیس کو خاتون کے فون ریکارڈ کی جانچ سے معلوم ہوا ہے کہ اس کا پرشانت بنکر کے ساتھ معاشقہ تھا۔ حالانکہ پولیس نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔جبکہ خاتون نے اپنے سوسائڈ نوٹ میں گوپال بدنے ( انسپکٹر) اور پرشانت بنکر دونوں کو ساتھی بتایا ہے۔ اس لحاظ سے پیچ یہاں پھنسا ہوا ہے کہ خاتون ڈاکٹر کی ذاتی زندگی اور اسپتال میں ہو رہی جانچ کا آپس میں کیا لینا دینا؟
اس دوران وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا ہے کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ ایک باصلاحیت خاتون ڈاکٹر کو انتہائی قدم اٹھا کر اپنی مصیبتوں کو بیان کرنا پڑا۔ حکومت نے فوراً خاطی افسر کو معطل کیا ہے اور گرفتاری بھی شروع کردی ہے۔ کسی کو چھوڑا نہیں جائے گا۔