مولانا ارشدمدنی کا تحفظ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب۔
مولانا ارشد مدنی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ، ساتھ میں دیگر علمائے کرام و ذمہ داران۔ تصویر: آئی این این
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ ’مسلمان بازار میں آئی لو محمد کا مظاہرہ کرنے کی بجائے اپنےعمل وکردار سے نبی سے محبت کا اظہار کریں‘۔وہ جمعرات کی شب یوپی کے شہر کانپور کے پریڈ گرائونڈمیں تحفظ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔جمعیت علماء کانپور کے زیر اہتمام‘ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی کی زیر سرپرستی اس کانفرنس کاانعقاد قاضی شہر حافظ عبدالقدوس ہادی کی نگرانی میں عمل میں آیا۔مولانا مدنی نے کہا کہ ملکی حالات اور ارتدادی فتنوں سمیت تمام مسائل کا حل نبی آخری الزماں حضرت محمد مصطفی ؐ کی سیرت مبارکہ میں مضمرہے۔انہوں نےکہا کہ نفرت کے بیج اب تناور درختوں کی شکل اختیار کرچکے ہیں، ہر طرف تعصب، تنگ نظری اور مذہبی عداوت کے بادل منڈلا رہے ہیں۔شرپسند طاقتیں اسلام کی پاکیزہ تعلیمات کو غلط رنگ میں پیش کررہی ہیں۔ لیکن ہم مسلمانوں کو اس وقت بھی اپنے نبی کریم ﷺ کی تعلیمات کے مطابق صبر، تحمل اور محبت سے کام لینا ہے۔ ہمارا جواب نفرت کا نہیں بلکہ محبت کا ہونا چاہیے، کیونکہ یہی نبی کریم ﷺ کا طریقہ تھا اور یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے مزیدکہا کہ اب ہر معاملے کو مذہبی رنگ دے کر ایک مخصوص فرقے کو نہ صرف معتوب کرنے کی منصوبہ بند کوشش کی جاتی ہے بلکہ انصاف اور قانون کو بالائے طاق رکھ کر یکطرفہ کارروائی کے ذریعے یہ باور کرانے کی مذموم مہم بھی شروع کردی گئی ہے کہ اب ملک میں اقلیتوں، خاص طورپر مسلمانوں کے آئینی و قانونی اختیارات ختم کیے جا چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ ذات پات، مذہب اور فرقے کے نام پر انسان کو انسان سے نفرت سکھائی جارہی ہے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم سب ایک ہی آدم - منو کی اولاد ہیں، ایک ہی خالق کی مخلوق ہیں۔ اسلام نے ہر مذہب، ہر طبقے اور ہر انسان کے ساتھ عدل، انصاف اور حسنِ سلوک کا حکم دیا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارے نبی ؐ نے نہ صرف اپنے دشمنوں کے ساتھ عدل کیا بلکہ ان کے ساتھ بھی احسان کا معاملہ کیا جنہوں نے آپ پر ظلم کیا۔ ہمیں بھی اسی سیرت کو اپنانا ہے، انسانیت کو بچانے کا واحد راستہ نبیؐ کی تعلیمات پر عمل کرناہے۔ اگر مسلمان اس کردار کو اپنالیں، اپنی زبان، عمل اور اخلاق سے اسلام کی اصل تعلیمات کو زندہ کردیں تو نفرت کی یہ آگ ٹھنڈی ہوسکتی ہے۔ مولانا نے کہا کہ نبی ؐنے فرمایا کہ “جب تک تم اپنے پڑوسی کے لیے وہی پسند نہ کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو، تم مومن نہیں ہوسکتے۔” یہی وہ پیغام ہے جس کی آج کے بھارت کو سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ مفتی ابو القاسم نعمانی نے کہا کہ ارتدادی فتنے گھر گھر پہنچ رہے ہیں۔لہٰذاان فتنوں میںمبتلا لوگوں کے شکوک و شبہات کا جواب دینے کیلئے ہر مدرسہ میں مجلس تحفظ ختم نبوت قائم کی جائے۔ مولانا سیدبلال عبدالحئی حسنی ندوی نے کہا کہ تین بنیادی عقائد توحید، رسالت و آخرت میں عقیدہ ختم نبوت ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہے۔ مفتی محمد صالح الحسنی سہارنپوری نے کہا کہ اسلام کا کامل اور حضور کا آخری نبی ہونا امت محمدیہؐ پر اللہ کا بڑا انعام و احسان ہے۔