حکومت نے سخت ہدایت دیتے ہوئےکہا ۴۵؍ دنوں کے اندر رقم کی ادائیگی کرنی ہوگی ،وقت پر ادائیگی نہ کرنے پراسے کمپنی کی آمدنی کا حصہ سمجھ کر ٹیکس وصول کیاجائیگا۔
EPAPER
Updated: May 08, 2025, 11:25 AM IST | Agency | New Delhi
حکومت نے سخت ہدایت دیتے ہوئےکہا ۴۵؍ دنوں کے اندر رقم کی ادائیگی کرنی ہوگی ،وقت پر ادائیگی نہ کرنے پراسے کمپنی کی آمدنی کا حصہ سمجھ کر ٹیکس وصول کیاجائیگا۔
حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کیلئے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں سے جو خریداری کرتے ہیںوہ ان اداروں کو وقت پر رقم کی ادائیگی کریں۔ ان ہدایات کے مطابق خریداروں کو ۴۵؍ دنوں کے اندر ایم ایس ایم ای کمپنیوں کو ادائیگی کرنی ہوگی۔ اگر وہ۴۵؍دن سے زیادہ تاخیر کرتے ہیں تو انہیں اس کی وجہ اور ادائیگی کی رقم کے بار ےمیں بھی تفصیل بتانی ہوگی۔
یہ نوٹیفکیشن مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر ایم ایس ایم ای سے کسی بھی قسم کے سامان یا خدمات سے استفادہ کرنے والی کمپنیاں ادائیگی کی تیاری یا قبولیت کی تاریخ ۴۵؍دن سے زیادہ رکھتی ہیں تو یہ اصول ان پر لاگو ہوگا۔بصورت دیگر آپ کو ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
اگرایم ایس ایم ای سے خریداری کرنے والی کمپنی ۴۵؍ دنوں کے اندر ادائیگی نہیں کرتی ہے اور اس کی وجہ نہیں بتاتی ہے تو اسے کمپنی کی آمدنی کا حصہ سمجھا جائے گا اور انہیں اس پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ کمپنیاں بعد میں ایم ایس ایم ای کو ادا کر کے کٹوتی ٹیکس واپس حاصل کر سکتی ہیں۔
ایم ایس ایم ای کمپنیوں کیلئے سرمایہ کاری کی حد یکم اپریل سے بڑھ جائے گی۔ مائیکرو صنعتوں کے لیے سرمایہ کاری کی حد پہلے ایک کروڑ روپے سے بڑھ کر۲ء۵؍کروڑ روپے ہو جائے گی۔ اسی طرح مائیکرو انڈسٹریز کیلئے ٹرن اووَر کی حد بھی بڑھ کر۱۰؍کروڑ روپے ہو جائے گی جو پہلے۵؍ کروڑ روپے تھی۔
یہی نہیں چھوٹی صنعتوں کیلئے سرمایہ کاری کی حد بھی بڑھ جائے گی۔ اسے ۱۰؍ کروڑ روپے سے بڑھا کر۲۵؍ کروڑ روپے کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان کا کاروبار۱۰۰؍کروڑ روپے تک پہنچ جائے گا جو اس وقت۵۰؍کروڑ روپے ہے۔ درمیانی صنعتوں کیلئے سرمایہ کاری کی حد بڑھا کر۱۲۵؍ کروڑ روپے اور کاروبار کو۵۰۰؍کروڑ روپے کر دیا جائے گا۔